نہ تو اوون استعمال ہوگا نہ ہی چمچ ۔۔ ملکہ الزبتھ کی طرف سے شاہی شیف پر لگائی گئی 15 ایسی پابندیاں جو آج کے دور میں کسی نے سوچی بھی نہیں ہوں گی

پاکستان (نیوز اویل)، نہ تو اوون استعمال ہوگا نہ ہی چمچ ۔۔ ملکہ الزبتھ کی طرف سے شاہی شیف پر لگائی گئی 15 ایسی پابندیاں جو آج کے دور میں کسی نے سوچی بھی نہیں ہوں گی
۔

 

 

برطانوی شاہی خاندان اپنے دلچسپ اصولوں کی وجہ سے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے۔ اکثر اصول نہایت عجیب و غریب ہوتے ہیں جن کو سن کر انسان حیران رہ جاتا ہے۔

 

 

 

 

ملکہ الزبتھ نے شاہی باورچیوں کو بہت سی حیران کن ہدایات دے رکھی ہیں۔ ملکہ ترجیح دیتی ہیں کہ ان کا کھانا روایتی طریقے سے بنایا جائے نہ کہ بے جا

 

 

 

ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے۔ ان کے لیے جب گوشت تیار کیا جاتا ہے تو اس کو چولہے پر ایک مخصوص درجہ حرارت پر پکایا جاتا ہے، پریشر ککر میں نہیں پکایا جاتا۔

 

 

 

اگر کوئی کچن میں کھانا پکانے یا صفائی کرنے کی غرض سے داخل ہو گا تو اس کے لیے ضروری ہے کہ اس سے پہلے وہ نہائے۔ جب وہ کچن میں کام کرکے باہر نکلے تو باہر نکلنے سے پہلے بھی نہا کر صاف ستھرا لباس پہن کر باہر آئے۔

 

 

وقت کی پابندی کے حوالے سے اصول نہایت سخت ہیں۔ اگر کوئی باورچی ایک منٹ بھی کھانا دیر سے بنائے تو اگلے دو دن اسی سے کھانا بنوایا جاتا ہے تاکہ اسے وقت کی پابندی کی کا سبق ملے۔

 

 

 

کھانا پکنے سے پہلے اور کھانا پکنے کے بعد ایک ڈائیٹیشن خاص طور پر اس کام کے لئے لیے مختص ہے کہ وہ کھانے کی غذائیت اور کیلریز کو چیک کرتا ہے۔
ہفتے میں ایک مرتبہ ملکہ اور شاہی خاندان کے باقی

 

 

 

 

افراد سے پورے ہفتے کا مینیو پوچھ لیا جاتا ہے جس کے مطابق پورے ہفتے کھانا پکتا ہے۔
کھانے سے متعلق ذمہ داری ملکہ الزبتھ نے اب کیٹ میڈلٹن کو سونپ دی ہے۔

 

 

باورچی خانے کا بجٹ ملکہ کی طرف سے مختص کیا ہوتا ہے۔ کھانے سے خامی نکالنا بھی شاہی اصولوں کے خلاف ہے۔ ملکہ کا کھانا پکانے کے لیے لکڑی کا چمچ استعمال ہوتا ہے۔ یہ لکڑی افریقہ میں پائی جاتی ہے اور اس کے بہت فوائد ہیں۔
کھانے کی میز پر مشروب کی بجائے پانی رکھا جاتا ہے۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *