عقیقہ کی مدت کتنی ہوتی ہے اور پیدائش کے کتنی دیر گزر جانے کے بعد عقیقہ نہیں کیا جا سکتا ؟ جانیے اہم معلومات

پاکستان (نیوز اویل)، عقیقہ کی مدت کتنی ہوتی ہے اور پیدائش کے کتنی دیر گزر جانے کے بعد عقیقہ نہیں کیا جا سکتا ؟ جانیے اہم معلومات ،

 

 

 

عقیقہ ایک طرح سے اپنے بچے صدقہ دینا ہوتا ہے اور اگر لڑکے کا عقیقہ کیا جائے تو دو جانور ذبح کیے جاتے ہیں اور اگر لڑکی کا عقیقہ کیا جائے تو ایک جانور ذبح کیا جاتا ہے ،

 

 

 

 

اس کے حوالے سے کافی لوگ اس بات کو لے کر پریشان ہوجاتے ہیں کہ عقیقہ کب کرنا چاہیے اس حوالے سے مولانا سیّد سلیمان یوسف بنوری‏ سے کسی شخص نے

 

 

 

سوال پوچھا کہ میری ایک بیٹی گیارہ سال کی ہے اور ایک بیٹی نو سال کی ہے لیکن میں ان کا عقیقہ پہلے نہیں کر سکا تو اب مجھے کیا کرنا چاہیے ، تو انہوں نے جواب دیا کہ

 

 

 

بچے یا بچی کی پیدائش کے 7ویں یا 14ویں یا 21ویں روز عقیقہ کر لینا مستحب ہوتا ہے اور اگر ایسا ہو کہ آپ 21ویں روز بھی عقیقہ نہیں کر پاتے تو اس کے بعد عقیقہ کرنا مباح ہوتا ہے

 

 

 

لیکن اس کے بعد جب بھی کریں تو اس وقت بھی پیدائش کے روز کے حساب سے 7ویں روز کریں تو زیادہ بہتر ہے ، یعنی اگر بچہ ہفتہ کے روز پیدا ہوا ہے تو اسکا عقیقہ جمعہ کے روز کرنا چاہیے ،

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *