اسلام آباد(نیوز ڈیسک) واضح رہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی چند یوم قبل رات کی تاریکی میں ملک سے فرار ہو گئے تھے اور کہا جا رہا تھا کہ وہ ترکمانستان چلے گئے ہیں تاہم اس کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی تاہم اشرف غنی ملک چھوڑتے وقت پیسوں سے بھری کتنی کاریں ساتھ لے کر گئے ؟
جان کر آپ بھی ہکا بکا رہ جائیں گے ۔۔۔کابل میں روس کے سفارت خانے نے کہا ہے کہ ’خودساختہ جلا وطن افغان صدر اشرف غنی چار کاروں اور ایک ہیلی کاپٹر کو پیسوں سے بھر کر افغانستان سے فرار ہوئے اور وہ کچھ رقم اس لیے پیچھے چھوڑ گئے کیونکہ وہ کاروں اور ہیلی کاپٹر میں سما نہ سکی۔‘ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے روس کی سرکاری نیوز ایجنسی آر آئی اے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ’کابل میں روسی سفارت خانے کے ترجمان نیکیتا ایشچینکو کا کہنا تھا کہ ’چار کاریں رقم سے بھری ہوئی تھیں۔‘ انہوں نے باقی رقم ایک ہیلی کاپٹر میں رکھی، لیکن وہاں جگہ نہیں بچی تھی۔ وہ باقی رقم وہیں چھوڑ گئے۔‘ روئٹرز کے مطابق ’اس بات کی معلومات نہیں ہیں کہ اشرف غنی کہاں ہیں۔‘ نیکیتا ایشچینکو نے روئٹرز کو اس بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ اطلاع ’عینی شاہدین‘ نے دی۔ تاہم روئٹرز آزادانہ طور پر اس دعوے کی تصدیق نہیں کرسکا۔ دوسری جانب افغانستان میں روس کے سفیر نے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے روسی سفارتخانے کو سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔طالبان کے کنٹرول حاصل کرلینے کے بعد روس کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ دیگر ممالک کے برعکس کابل میں اپنا سفارتخانہ بند نہیں کرے گا۔ روس کے سفیر نے اپنے ملک کے سرکاری میڈیا کو دیے گئے بیان میں تصدیق کی ہے کہ طالبان نے کابل میں سفارتخانے کو سیکیورٹی فراہم کردی ہے۔