کراچی (این این آئی)پاکستان اسٹاک مارکیٹ گذشتہ ہفتے بد ترین مندی کی لپیٹ میں رہی ،کے ایس ای100انڈیکس 1500پوائنٹس گھٹ گیا جبکہ انڈیکس47ہزاراور46ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حدوں سے بیک وقت گر گیا اور 45700پوائنٹس کی کم ترین سطح پر بند ہوا ،مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 278ارب روپے سے زائد ڈوب گئے جس کے نتیجے میں سرمائے کا
پاکستان سٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے بد ترین مندی ٗ سرمایہ کاروں کے 278ارب روپے سے زائد ڈوب گئے

مجموعی حجم 80کھرب روپے سے گھٹ کر78کھرب روپے رہ گیا،کاروباری مندی کی وجہ سے63.83فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔ اسٹاک ماہرین کے مطابق بین الاقوامی سطح پر کموڈیٹیز اور خام تیل کی عالمی قیمت میں دوبارہ اضافے کے رجحان سے ملک میں مہنگائی کی متوقع نئی لہر سے معیشت کے تمام شعبوں کی مشکلات بڑھنے ،نتائج سیزن ختم ہونے ،آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر ،آئی ایم ایف کی شرط پر وزارت توانائی کی جانب سے قدرتی گیس پرکراس سبسڈی ختم یا معقول بنانے کی تجویز سے فرٹیلائزر،ٹیکسٹائل و کنسٹرکشن کمپنیوں کیساتھ گھریلو صارفین کے متاثر ہونے کے خدشات ،آئی ایم ایف کی شرط پر مرکزی بینک کی خود مختاری کے لئے حکومت کو پارلیمنٹ سے دو تہائی اکثریت کیساتھ بل منظور کرانے میں مشکلات ،ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر سے معیشت کو درپیش مشکلات ،اور حکومت کے خلاف اپوزیشن کے بڑھتے ہوئے دبا پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں4دن مندی کا رجحان رہا اس دوران انڈیکس 1776.62پوائنٹس لوزکر گیاجبکہ آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات پیشگی مراحل میں
داخل ہونے سے متعلق وزیر خزانہ کے بیان ،گردشی قرضوںکے حجم میں کمی اور عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کے مختلف منصوبوں کیلئے 10ارب ڈالر فنانسنگ کی منظوری جیسی خبروں پر تیزی کی لہر دیکھی گئی اور انڈیکس 1روزہ تیزی سے انڈیکس نے229.97پوائنٹس ریکور کر لیا تاہم مجموعی طور پر مارکیٹ مندی کی زد میں ہی رہی۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں