سینئرصحافی رئوف کلاسرا نے انکشاف کیا ہے کہ ای الیون نیشنل پولیس فائونڈیشن میں غیر قانونی طریقے سے پلاٹس حاصل کرنیوالوں میں سیٹھ،بیوروکریٹس،پولیس افسران اور متعدد فوجی افسران شامل ہیں ،ایک ایک افسر نے اپنے بیٹے بیٹیوں، بیگمات اور رشتہ داروں کے نام پر متعدد پلاٹس ہتھیائے۔
اسلام آبادسیکٹر E/11میں 1سو روپے فی کنال کے حساب سے لوٹ سیل لگ گئی ،پاکستانی حیران ، پریشان

نجی ٹی وی کے ایک پروگرا م میں رئوف کلاسر نے انکشاف کیا کہ ای لیون میں نیشنل پولیس فائونڈیشن بنائی گئی تھی جس کا مقصد چھوٹے رینک کے اہلکاروں اور پولیس محکمے کے شہدا کو گھر وں کی فراہمی تھا، بالخصوص ان اہلکاروں کو یہ سہولت دی گئی جن کے پاس رہنے کیلئے اپنا گھر نہیں تھا مگر جیسے ہی ای الیون میں یہ پراجیکٹ شروع ہوا تو بڑے بڑے افسران بھی وہاں پہنچ گئے اورکہا ہمارا بھی حصہ دیں،
ایک ایک افسر نے کئی کئی پلاٹس لئے ،بعض نے تو اپنے بیٹے ، بیٹی ،ساس سمیت دیگر رشتہ داروں کے نام پر بھی پلاٹ لئے ہیں ۔ایک افسر نے تو 12پلاٹس بھی لئے ہیں ،ای الیون کا پلاٹ پانچ کروڑ روپے کا ہے اور یہ پلاٹ 100روپے فی کنال میں بھی الاٹ ہوتے رہے ہیں ۔ایک ملازم نے اپنی فیملی میں بارہ پلاٹس الاٹ کرائے ہیں ۔یہاں تک سابق وزیراعظم شوکت عزیز نے کروڑوں روپے مالیت کے دو پلاٹس تقریبا 13لاکھ میں لئے ۔رائوف کلاسر نے مزید انکشافات کیے کہ آئی جی اور سابق ایم ڈی نیشنل پولیس فائونڈیشن میاں محمد امین ہی کی بیٹی، داماد اور داماد کی والدہ نے تین پلاٹس لئے ۔ڈی آئی جی لئیق احمد خان نے دو پلاٹس لئے اوران کے بیٹے ،بیٹی اور اہلیہ نے بھی تین پلاٹس لئے ،اس کے علاوہ ڈی آئی جی سکندر حیات شاہین ، ان کی اہلیہ رفعت شاہین، دو بیٹیوں فاطمہ شاہین اور ڈاکٹر آمنہ شاہین اور رشتہ دار محمد خاور نے پانچ پلاٹس لئے۔