پاکستان (نیوز اویل)، پاور ڈویژن سیکٹر کا کہنا ہے کہ سولر پینلز کی مانگ میں اضافہ غیر صحت مند سرمایہ کاری کو فروغ دے رہا ہے۔ امیر افراد زیادہ سے زیادہ سولر پینل لگا رہے ہیں، جس سے نیٹ میٹرنگ پالیسی کے تحت انہیں حکومت سے سبسڈی ملتی ہے۔ اس کا بوجھ باقی عوام پر پڑ رہا ہے، خاص طور پر غریب صارفین پر جن کے بجلی کے بل پہلے ہی زیادہ ہیں ، ماہرین کا کہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ پالیسی کو ختم یا اس میں ترمیم کی جانی چاہیے تاکہ اسے زیادہ منصفانہ بنایا جا سکے۔
سولر پینل لگانے سے عوام پر مہنگائی کا بوجھ کیسے پڑ رہا ہے؟ ویڈیو میں نئے حقائق سامنے آ گئے

اس کے علاوہ سولر پینل لگانے سے عوام پر مہنگائی کا بوجھ کئی طریقوں سے پڑ رہا ہے جیسا کہ :
* سولر پینل کی قیمتیں زیادہ ہیں: سولر پینلز کی درآمدی ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسز کی وجہ سے ان کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں۔ اس سے عام لوگوں کے لیے انہیں خریدنا مشکل ہو جاتا ہے۔
* سولر پینلز کی انسٹالیشن مہنگی ہے: سولر پینلز کی انسٹالیشن کے لیے تربیت یافتہ اور تجربہ کار ٹیکنیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے انسٹالیشن کی لاگت بڑھ جاتی ہے۔