شادی کا مطلب ایک جانب خوشی ہوتا ہے تودوسری طرف یہ خوشی لڑکی کے اپنے میکے سے جدائی کے غم کے ساتھ ہوتا ہے۔ خوشی اور غم کے درمیان یہ وقت کسی بھی انسان کی زندگی کا یادگار ترین وقت ہوتا ہے۔
ایک ایسی دلہن کے بارے میں جو دولہا کو گاڑی میں بٹھا کر خود ہی لے آئی

ماضی میں دلہن کو جب رخصت کروانے کے لیے بارات لے کر آیا جاتا تھا تو اس کے ساتھ ڈولی بھی ہوتی تھی جس میں بٹھا کر چار افراد اس سجی سجائی ڈولی اور دلہن کو بہت دھوم دھام سے سسرال لے کر جایا کرتے تھے-وقت کی ترقی نے ڈولی کی جگہ سجی سجائی گاڑی کو دے دی جس میں بٹھا کر دولہا اپنی دلہنیا کو لے کر جایا کرتا تھا۔
بارات کی تمام گاڑيوں میں دلہن کی گاڑی سب سے زیادہ سجی سجائی ہوتی تھی جس کو یا تو دولہا یا اس کا کوئی دوست چلا رہا ہوتا تھا جس میں شرمائی اور للجائی ہوئی دلہن کو بٹھا کر لے جایا جاتا ہے۔اس موقع پر اکثر لڑکیاں والدین کی جدائی کے خیال اور میکے کی سکھیوں سے بچھڑنے کے خیال سے روتے ہوئے اس گاڑی میں بیٹھتی ہیں اور سارے راستے سسرال والے پیار محبت سے اس کی دلجوئی کرتے رہتے ہیں-