پاکستان (نیوز اویل)، نکاح سے پہلے لڑکی کو دیکھ لینا سنت ہے اور جس نے عورت کو دیکھے بغیر اس سے نکا ح کر لیا اس کا انجام پریشانی اور غم ہے ۔
اسلام اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ اگر اگر دونوں لڑکا اور لڑکی کی رضامندی نہ ہو تو نکاح نہیں ہو سکتا اور اسلام میں لڑکی کو یہ حق دیا ہے کہ وہ شادی کے لئے اپنی رضا مندی ظاہر کرے
اور اگر لڑکی کی یا لڑکی کی رضا مندی نہیں ہے تو نکاح ہرگز نہیں ہو سکتا ۔
اور اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی اجازت دی گئی ہے کہ شادی سے پہلے اگر اگر دونوں لڑکا اور لڑکی آپس میں ملنا چاہتے ہیں تو ان کی ملاقات بھی کروا دی جائے ، اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ ہمارا اسلام کتنا وسیع ہے اور اسلام بلاوجہ کی روک ٹوک نہیں کی گئی ۔
اسلام میں ہر شخص کو حق دیا ہے کہ وہ اپنی زندگی کا فیصلہ کرسکیں ۔ لیکن آج ان چیزوں کو فالو نہ کرنے پر بہت سی معاشرتی برائیاں جنم لے رہی ہیں اور اس کی وجہ سے بہت غلط واقعات سامنے آ رہے ہیں
والدین کو چاہیے کہ اگر ان کے بچے یہ کہیں کہ وہ کسی کو پسند کرتے ہیں اور ان سے نکاح کرنا چاہتے ہیں تو ان کی پسند میں خوشی کا اظہار کریں نہ کہ ان پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کریں
والدین بے شک اولاد کے لئے بہت زیادہ اچھا سوچتے ہیں لیکن بعض اوقات مصلحت سے کام لینا چاہیے آئے اور چیزوں کو سمجھنا چاہیے یہ ضروری ہے والدین کے لیے بھی اور اولاد کے لئے بھی کہ وہ اس طرح کے حساس معاملات کو آپس میں بیٹھ کر حل کریں تاکہ نہ تو تو اولاد کو رسوائی ہو اور نہ ہی والدین کی رسوائی ہو۔