پاکستان (نیوز اویل)، اوریا مقبول جان مشہور کالم نگار ہیں وہ اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ امریکا کے پاس ایک الگ ہی قسم کا ہ ت ھ ی ا ر آ گیا ہے اب وہ کسی بھی ملک پر اسے مفلوج کرنے کے لیے براہ راست اس پر ح م ل ہ نہیں کرتا بلکہ کہ اس ملک کے لوگوں کو استعمال کرتا ہے ان کو خریدتا ہے ۔ اور ان کے ذریعے اپنی اجارہ داری قائم کرتا ہے ۔
اوریا مقبول جان لکھتے ہیں کہ امریکہ کو یہ اجارہ داری قائم کرنے کے لیے تین طرح کے لوگ چاہیے ہوتے ہیں ایک اس ملک کے صحافی دوسرا اس ملک کے سیاستدان اور تیسرا اس ملک کی افواج ۔ امریکا سیاستدانوں آوبھگت کرتا ہے ان کو خوش کرتا ہے ان کے لیے لیے بیرون ملک دورے ارینج کرتا ہے اور فنڈ کے نام پر پیسہ بھی دیتا ہے ، اور اس کے بعد بات آتی ہے اس ملک کی فوج کی کی تو امریکہ اس ملک کو ہ ت ھ ی ا ر فراہم کرتا ہے اور اس سے افواج تو یہ سمجھنا شروع ہوجاتی ہیں کہ وہ امریکہ کے بغیر ناکارہ ہیں اور اس کے بعد باری آتی ہے صحافیوں کی جو کہ سب سے زیادہ آسان ٹارگٹ ہوتے ہیں کیونکہ صحافی تھوڑے سے ٹکوں پر بک جاتے ہیں ۔
وہ کالم میں مزید لکھتے ہیں کہ امریکہ کے لیے دو جرم ایسے ہیں جس کو کبھی معاف نہیں کرتا اور وہ اس کے لیے سب سے زیادہ سنگین جرم ہوتے ہیں ہیں پہلا تو یہ کہ حکمران اپنی عوام کے دلوں میں بستا ہے اور دوسرا کہ وہ حکمران بہت زیادہ ایمانت دار اور غیرت مند اور خود دار ہے ۔