اپنے گناہوں پر نادم ہو کر سچے دل سے اللہ سے توبہ اور استغفار کرنے کی فضیلت۔۔۔۔۔

پاکستان (نیوز اویل)، استغفار پڑھنا ایک ایسا عمل ہے جس میں انسان اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کے لئے اللہ تعالی سے معافی کا طلبگار ہوتا ہے۔ یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ انسان خطا کا پتلا ہے۔

 

 

 

وہ روز مرہ زندگی میں بہت سی غلطیوں اور کوتاہیوں کا مرتکب ہوتا ہے۔ وہ جھوٹ بولتا ہے۔ دھوکہ دہی سے کام لیتا ہے۔ لوگوں کا دل دکھاتا ہے۔ اللہ کی عبادت میں کوتاہی کرتا ہے اور بہت سے گناہ اس سے کبھی جانے اور کبھی انجانے میں سرزد ہو جاتے ہیں۔

 

 

 

انسان کے بد اعمال اور گناہ اسے بےچینی کا شکار کر دیتے ہیں۔ اکثر وہ اس بے سکونی کی وجہ تلاش کرنے میں ناکام رہتا ہے کیونکہ وہ اس طرف سوچتا ہی نہیں کہ وہ ہر روز کتنے گناہ اور کتنی غلطیاں کر رہا ہے۔ لہذا اسے اندازہ نہیں ہوتا کہ اس کی بے چینی اور بے سکونی کی وجہ اس کے اپنے گناہ ہیں۔

 

 

 

اس لیے بہت ضروری ہے کہ جب بھی زندگی میں مشکلات آئیں یا انسان بے سکونی کا شکار ہو تو اللہ تعالی سے معافی مانگے۔ اللہ تعالی سے کثرت سے اپنے گناہوں اپنی غلطیوں اپنی کوتاہیوں کا اقرار کرکے استغفار کریں کریں گے تو وہ ضرور معاف کرتا ہے۔ کیونکہ وہ غفور ہے اور رحیم ہے۔

 

 

 

انسان تو خطا کا پتلا ہے۔ لیکن اللہ کی رحمت ہماری خطاؤں اور گناہوں سے کہیں بڑی ہے۔ وہ صرف ہماری ایک پکار کا منتظر ہوتا ہے۔ ہم اسے مشکل میں پکاریں تو وہ فوراً ہماری مشکل حل کر دیتا ہے اس سے معافی مانگیں تو وہ سچے دل سے کی گئی توبہ کو ضرور قبول کرتا ہے۔

 

 

 

حضرت نوح علیہ السلام کی قوم کو بھی اللہ تعالی نے استغفار کی تلقین کی کہ اگر وہ اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں پر نادم ہو کر سچے دل سے استغفار کریں گے تو اللہ ان کی حالت درست کر دے گا۔

 

 

ایک روایت کے مطابق اگر کوئی اللہ سے استغفار کرے گا تو اللہ اسے غم و تکلیف سے نجات دلائے گا اور اس کوغیر متوقع زرائع سے رزق عطا فرمائے گا جو اسکے وہم و گمان میں بھی نہ ہو گا۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *