ایسا انسان جس کو غصہ زیادہ آتا ہے اس کے بارے میں حضرت علی نے کیا فرمایا۔۔۔

پاکستان (نیوز اویل)، عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ جو شخص زیادہ غصہ کرتا ہے وہ درحقیقت لوگوں سے پیار بھی اتنا ہی زیادہ کرتا ہے۔ اس کا دل صاف ہوتا ہے اور اس میں کسی کے لئے میںل نہیں ہوتی۔ اگر وہ اپنے دل میں کسی کے لیے منفی جذبات محسوس کرے تو فوراً ان کا اظہار کر دیتا ہے اور کوئی بات دل میں نہیں رکھتا۔

 

 

 

کہا جاتا ہے کہ اگر انسان اپنے دل میں کسی کے لئے نفرت یا منفی جذبات محسوس کرنے لگے تو اسے چاہیے کہ اس انسان کی اچھی باتوں کو یاد کرے ۔ انسان مفلسی اور تنگدستی کا شکار ہونے لگے تو اسے چاہیے کہ اپنے مال میں سے اللہ کی راہ میں خیرات دے۔

 

 

 

زندگی میں کوئی بھی فیصلہ لیتے وقت اس بات کو ذہن میں ضرور رکھنا چاہیے کہ کچھ بھی ہو جائے انسان کے رشتوں کی اہمیت اس کی انا سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ کوئی بھی انسان عیب سے پاک نہیں ہوتا۔ اس لیے اپنے قریبی لوگوں میں عیب دیکھ کر ان سے بدگمان ہو جانا یا ان کو کمتر سمجھنا ایک نہایت بیوقوفانہ فعل ہے۔

 

 

 

اگر انسان کسی ایسے شخص کو تلاش کرنے لگے جو بے عیب ہو تو وہ کبھی بھی ایسے شخص کو نہیں ڈھونڈ پائے گا بلکہ دنیا میں اکیلا رہ جائے گا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایک جاھل انسان بحث پر یقین رکھتا ہے بلکہ ایسا انسان جو واقعی عقلمند ہوتا ہے، اس کی گفتگو مختصر ہوتی ہے اور فضول باتوں سے پاک ہوتی ہے۔

 

 

 

 

ایسا انسان جو دنیاوی سہاروں کی تلاش نہ کرے بلکہ اپنی امیدیں اللہ تعالی سے وابستہ رکھے وہ مایوس کبھی نہیں ہوتا۔ اچھا اخلاق ایک ایسی خوبی ہے جو کہیں سے خریدی تو نہیں جا سکتی لیکن اس سے ہر چیز خریدی جا سکتی ہے۔

 

 

 

احساس کائنات کا سب سے قیمتی ترین جذبہ ہے جو کہ ہر کسی میں نہیں پایا جاتا۔ سب سے مشکل کام اپنی عادتوں کو چھوڑنا ہوتا ہے اور کسی بری عادت پر قابو پا لینا ایک نہایت مضبوط انسان ہونے کی نشانی ہے۔

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *