ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے لیے آواز بلند کرنے کا حق رکھتے ہیں، کسی بھی ملک کے خلاف مس، ل، ح آپریشن کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت مسلمان بھی برابری کےحقوق کے مستحق ہیں، حقانیوں کے خلاف پ، روپ، یگ، نڈ، ا محض دعوؤں پر مبنی ہے، حقانی کوئی گروپ نہیں وہ اسلامی امارت کا حصہ ہیں۔
سہیل شاہین نے واضح کیا کہ طالبان کا 1999 میں بھارتی جہاز کے اغ، و، ا میں کوئی کردار نہیں تھا، 1999 میں ہائی جیکنگ کیس میں ہم نے مدد فراہم کی تھی بھارت کو ہمارا شکر گزار ہونا چاہیے۔ ترجمان طالبان نے کہا کہ طالبان مخالف پ، روپ، یگ، نڈا صرف بھارتی میڈیا پر کیا جارہا ہے، پنجشیر وادی میں صورت حال پریشان کن ہے، ہم نے کوئی ہٹ لسٹ تیار نہیں کی ہوئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ افغان شہریوں کی جان و مال محفوظ ہیں، جن، گ، ج، وؤں کو مطلع کردیا ہے کہ کوئی بھی شہریوں کے گھروں میں بغیر اجازت داخل نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان شہریوں کی حفاظت طالبان کی ذمہ داری ہے، کسی کی جان، مال، عزت کو پامال نہیں کیا جائے گا۔