ایک سروے کے مطابق پاکستان میں زیابیطس کے مریضوں میں پچھلے دو سالوں کے دوران بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔ اور کرونا کی وجہ سے زیابیطس کے مریضوں میں ٹانگوں اور پاؤں میں زخموں کی وجہ سے بہت سے مریضوں کی ٹانگیں اور پاؤں کاٹے گئے ہیں۔
مشہور ڈاکٹر ماہر زیابیطس ڈاکٹر زاہد میاں کا کہنا تھا کہ زیابیطس کے مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور کرونا کے دوران بہت سے مریضوں کو انسولین کی فراہمی ممکن نہیں ہو سکی۔ اور اس وجہ سے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ 2022 میں دو لاکھ سے تین لاکھ گولوں کے معذور ہونے کا خطرہ ہے۔
یاد رہے کہ زیابیطس کے نتیجے میں معذوری سے بچانے کے لیے دوا ساز کمپنیوں نے دوا کی فراہمی کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ دوا ساز کمپنی ہائی کیو فارما کا کہنا ہے کہ پچھلے دو سالوں میں لوکڈاون کی وجہ سے دواؤں کی کمی ہوئی تھی لیکن اب یہی کوشش کی جا رہی ہے کہ ایسا نہ ہو۔
یاد رہے کہ زیابیطس کے مریضوں میں دن بہ دن خاص طور پر بچوں میں زیابیطس کے مرض کا بہت اضافہ ہو رہا ہے۔