لاہور: تاجروں نے چیف آف آرمی اسٹاف سے کہا کہ وہ حکومت کی جانب سے چھوٹے تاجروں کے کاروبار کو زبردستی بند کرنے کے لئے فوجی دستوں کے غیر مناسب استعمال کا نوٹس لیں اور انہوں نے این سی او ہیڈکوارٹر کے سامنے احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا۔
“یہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے لئے ہے۔ حکومت نے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کیا تھا تاکہ کوویڈ 19 ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔ لیکن اس کا استعمال حکومت چھوٹے دکانداروں کے کاروبار کو زبردستی بند کروانے کے لئے کررہی تھی جو حکومت کی طرف سے ایک غلط فعل ہے۔”آل پاکستان انجمن تاجران کے جنرل سیکریٹری نعیم میر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج ایک نظم و ضبط والا ادارہ ہے جس کا عام طور پر لوگ اور خاص طور پر تاجر احترام کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ، احترام کرنے والے لوگ فوج کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں اور جب بھی حکومت انہیں آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت کسی مسئلے کے لئے طلب کرتی ہے تو اس کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاجروں خصوصا خوردہ فروشوں/ دکانداروں نے کوویڈ 19 ایس او پیز اور این سی او سی کے رہنما خطوط کے بہانے کاروبار بند کروانے کے لیے حکومت کی طرف سے ایسے اداروں کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اگر فوج لوگوں کے ماسک پہننے، لوگوں کے رش کو قابو کرنے اور تاجروں کو ویکسین لگانے کے لئے استعمال کی جاتی تو تاجر اس کی تعریف کرتے۔ لیکن کاروبار کو بند کرنے کے لیے فوج کا استعمال اس کے احترام اور وقار کے لیے اچھا نہیں ہے۔