پاکستان (نیوز اویل)، عیدالاضحیٰ کے موقع پر سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے لوگ جانور قربان کرتے ہیں۔ اس سال عید میں صرف چند دن باقی ہیں اور جانوروں کی خرید و فروخت زوروشور سے جاری ہے
لیکن کچھ ایسے افراد بھی موجود ہیں جو ابھی کشمکش کا شکار ہیں اور جانور کی خریداری نہیں کر رہے۔ اس کی وجہ جانوروں میں پائی جانے والی لمپی سکن کی بیماری ہے۔
لمپی سکن کی بیماری گائے میں ایک وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے جو خطرناک ہوتی ہے اور تیزی سے پھیلتی ہے۔ بلوچستان سے شروع ہونے والی یہ بیماری آہستہ آہستہ سندھ تک پہنچ گئی۔
حکومت سندھ نے جانوروں کو ویکسین لگوا کر اس پر قابو پایا لیکن پھر بھی یہ بیماری پورے ملک میں پھیل چکی ہے۔
اگر جانور سستی کا شکار نظر آئے تو اسے خریدنے سے اجتناب کریں کیونکہ وہ بھی اس بیماری کا شکار ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ جانوروں کی آنکھوں، ناک اور منہ سے پانی نکلنا بھی اس بیماری کی علامت ہے۔
جانوروں کے جسم پر پھوڑے جو کہ آہستہ آہستہ گلٹیوں کی صورت اختیار کر جاتے ہیں وہ بھی اس بیماری کی نشاندہی کرتے ہیں۔
اس بیماری کی علامات 14 دن تک سامنے آنا شروع ہوتی ہیں۔ اگر جانور اس بیماری کا شکار ہے تو اس کا کان گرم محسوس ہو گا یعنی جانور بخار کا شکار محسوس ہوگا اور جگالی بھی نہیں کرے گا۔