پاکستان (نیوز اویل)، پوری دنیا میں گولڈ کینگ کے نام سے مشہور سیٹھ عابد سے کون واقف نہیں ہے سیٹھ عابد کا نام سامنے آتے ہیں کسی پرسرار شخصیت کا ایمیج آپ کے ذہن میں آجاتا ہے صحافت کے حوالے سے بہت سی کہانیاں گردش کرتی ہیں جن میں ایک کہانی یہ بھی ہے کہ کہ ذوالفقار علی بھٹو نے سیٹھ عابد کی بیٹی نصرت شاہین کو اٹھوا لیا تھا اور اسی کے بدلے میں میں سیٹھ عابد نے بے نظیر بھٹو کو اٹھوا لیا تھا جو کہ اس وقت لندن میں اپنی پڑھائی کے سلسلے میں مقیم تھی ۔
سیٹھ عابد ایک ارب پتی شخص تھا اور انیس سو پینسٹھ میں جب پاک بھارت ج ن گ ہوئی تو اس وقت زلفقارعلی بھٹو نے سیٹھ عابد سے پانچ کروڑ روپے بطور فنڈ مانگے جو کہ انہوں نے دینے سے انکار کردیا تو زلفقارعلی بھٹو نے میں نے ان کی کی گرفتاری کے لیے لیے دعا فرمائیے لیکن وہ نہ مل سکے تو ان کے گھر سے ان کی بیٹی کو گرفتار کر لیا گیا جب یہ بات کا علم سیٹھ عابد کو ہوا تو انہوں نے لندن میں مقیم بے نظیر بھٹو کو ا غ و ا کروا لیا ۔
بہر حال دونوں میں سمجھوتہ ہو گیا اور نصرت شاہین اور بے نظیر بھٹو رہا کر دی گئیں تھیں اور ایک اور حیران کن بات جو بہت کم لوگ جانتے ہیں وہ یہ ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف محمد احمد قصوری کیس میں جو بندہ سلطانی گواہ بنا تھا وہ شخص کوئی اور نہیں مسعود محمود تھا جو کہ ذوالفقار علی بھٹو صاحب کی بنائی ہوئی فورس کا سربراہ اور سیٹھ عابد کا حقیقی سالا تھا اور بھٹو کے مقدمے میں گواہی دینے کے بعد وہ امریکا چلا گیا تھا اور وہی اپنی زندگی کی آخری سانسیں لیں ۔