پاکستان (نیوز اویل)، روایات میں آیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کبھی بھی سورت ملک اور سورت سجدہ کی تلاوت کے بغیر نہیں سویا کرتے تھے ہمیشہ ان دونوں سورتوں کی تلاوت کرنا ان کی اولین ترجیح ہوا کرتی تھی ۔
جامع ترمذی کے مطابق حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سورت ملک کی فضیلت اتنی زیادہ ہے کہ وہ اپنے پڑھنے والے کے لیے مغفرت مانگتی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ قرآن مجید کی ایک سورت ایسی ہے جس کی تیس آیات ہیں اور یہ سورت اپنے پڑھنے والوں کے لیے اللہ سے مغفرت طلب کرتی ہے اور وہ آدمی کی اس وقت تک اللہ پاک کے آگے سفارش کرتی رہے گی جب تک اس آدمی کے تمام گناہ معاف نہ کر دیے جائیں گے ۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے بھی یہ روایت کی گئی ہے کہ نبی پاک کبھی بھی سورہ ملک اور سورت سجدہ کی تلاوت کے بغیر نہیں سوتے تھے ۔ اور یہ سورتیں اپنے پڑھنے والوں کی گواہی دیں گی اور ان کی مغفرت کا وسیلہ بن جائیں گی ۔ کچھ لوگ اس حوالے سے کہتے ہیں کہ ان سورتوں کو سن لیا جائے تو یہ کافی ہے یا نہیں تو اس حوالے سے باقاعدہ کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے لیکن بعض جگہوں میں یہ کہنا ہے کہ صرف سن لینے کی فضیلت پڑھنے کے برابر نہیں ہو سکتی ۔ اس لیے ان کو صرف سنا ہی نہ جائے بلکہ باقاعدہ تلاوت کی جائے یا قاری کی آواز کے پیچھے پیچھے بھی پڑھا جا سکتا ہے اور یہ آپ کے لیے سکون کا اور رحمتوں کے نزول کا باعث بھی بنتی ہیں اور مشکلات کو دور کرتی ہیں ۔