پاکستان (نیوز اویل)، آج ہر شخص رزق کے پیچھے بھاگ رہا ہے ہے اور اس کے لیے لئے بہت کوششیں اور محنت کر رہا ہے بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ اس رات کی قسمت میں لکھا ہوتا ہے اور یہ جتنا لکھ دیا گیا ہے وہی آپ کو ملے گا لیکن رزق میں اضافے کی دعائیں بھی ہیں اور وظائف بھی ہیں ۔
حضرت نوح علیہ السلام نے اپنے بیٹوں کو جب ان کی وفات کا وقت قریب آیا تو نصیحت کی کہ میں تم لوگوں کو ایک ایسا وظیفہ بتاتا ہوں جو تم لوگوں کے لیے رزق میں اضافے کا باعث بنے گا ۔ حضرت نوح علیہ السلام نے اپنے بیٹوں کو کہا کہ “سبحان اللہ وبحمدہٖ ” کا ورد کیا کرو یہ رزق میں اضافہ کا باعث بنتا ہے۔ روایات میں ہے کہ حضرت نوح علیہ السلام نے یہ بھی فرمایا کہ ان کلمات کا ورد کائنات کی ہر چیز کرتی ہے اور ہر چیز کو اس کی وجہ سے رزق ملتا ہے اس لئے اس کا ورد کثرت سے کیا جائے تو رزق میں اضافے کا باعث بنتا ہے ۔
روایات میں ہے کہ ایک بار ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور اسے شخص نے کہا کہ کہ وہ بہت غریب ہے اور اپنی تنگدستی کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم وہ کلمات بھول گئے ہو جو جو پوری کائنات کی ہر چیز اس کا ورد کرتی ہے ہے اور اللہ تعالی اس درد کی وجہ سے سے ان کو رزق بھی دیتا ہے تو شخص نے نہیں میں سا ہلا دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کہ پورے دن میں ایک تسبیح یہ “سبحان اللہ وبحمدہٖ سبحان اللہ العظیم” کی پڑھ لیا کرو کرو کبھی بھی رزق کی وجہ سے تنگی نہیں ہوگی ۔