پاکستان (نیوز اویل)، حسن کی دیوی ، زہریلی ناگن اور بے وفائی کی علامت ، مصر کی سحر انگیز ملکہ قلوپطرہ کا ذکر تاریخ کے اوراق میں بہت ملتا ہے ، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مصر کی سحر انگیز تاریخ
وہاں کی ملکہ قلوپطرہ کے ذکر کے بغیر ادھوری ہے۔ تاریخ نے اسے حسن کی دیوی، زہریلی ناگن اور بے وفائی کی علامت قراردیا ہے۔
مصر کی تاریخ میں سات قلوپطرہ گزری ہیں جن میں سب سے زیادہ مشہور آخری ہے ۔ وہ ایک پر اسرار اور ع یا ر عورت تھی جو سلطنت روم پر قابض ہونا چاہتی تھی۔ مصر کی قدیم روایت کے مطابق شہنشاہ اپنی بہن سے شادی کرتا تھا ۔ لہذا قلوپطرہ نے اپنے دو بھائیوں سے شادیاں کیں ۔
قلوپطرہ کے چھوٹے بھائی نے حکومت کا کلی اختیار اپنے ہاتھ میں لے کر قلوپطرہ کو جلا وطن کر دیا اور وہ شام میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئی تھی ۔ اس نے مصر کی حکومت واپس حاصل کرنے کے لیے روم کے شہنشاہ سیزر سے مدد لینے کا فیصلہ کیا۔
سیزر نے قلوپطرہ کے بھائی کے خلاف اس کی حمایت کا اعلان کر دیا اور اس طرح اس کے بھائی کا ق ت ل کر وا دیا گیا ، سیزر اپنے حریف کو ختم کرکے روم کا
طاقتور انسان بن چکا تھا۔ اپنے بھائی کی ہ ل ا ک ت پر قلوپطرہ نے مصر کا تخت سنبھال لیا اور خود کو دیوی کہلوانا شروع کر دیا۔
سیزر کی م و ت کے بعد قلوپطرا نے اس کے نائب جنرل انتھونی سے شادی کرلی۔ دونوں میں اختلافات کی وجہ سے جنگ ہوگئی۔
کلو پترا وہاں سے فرار ہو گئی۔
اس کے بعد اس نے اپنی ایک خادمہ کے ذریعے انتھونی کو جھوٹی خبر بھیجوائی کہ اس نے خ و د ک ش ی کر لی ہے۔ یہ سن کر انتھونی نےتلوار سے خود کو م و ت کے گھاٹ اتار دیا اور قلوپطرہ نے اس کی م و ت کے
پچھتاوے میں خود کو زہریلے کوبرا سانپ سے ڈسوا کر موت کو گلے لگا لیا اور اس طرح وہ عورت اپنے انجام کو پہنچی۔