پاکستان (نیوز اویل) ، روزے کی حالت میں کسی کو قے ہو جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟ روزہ ایک فرض عبادت ہے اور تمام مسلمانوں پر روزے فرض ہیں یہاں تک کہ
پہلے لوگوں پر بھی روزے فرض کئے گئے تھے ، آج کل رمضان المبارک کا مہینہ چل رہا ہے تمام مسلمان روزے رکھ رہے ہیں لیکن کچھ ایسی باتیں ہیں جن کے بارے
میں آپ کو معلوم نہیں ہے تو آج آپ کو اس مسئلہ کے بارے میں بتاتے ہیں کہ اگر روزے کی صورت میں آپ کو قے
آ جاتی ہے یا پھر کوئی جان بوجھ کر قے کرتا ہے تو اس کے حوالے سے کیا حکم دیا گیا ہے ۔ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک
حدیث روایت ہے کہ ” روزہ میں جس شخص کو خود قے آ جائے اس پر قضا واجب نہیں ، اور جس کسی نے جان بوجھ کر قے کی ، وہ روزہ کی قضا کرے ۔‘‘ (ترمذی ۔:720،ابودائود ۔ 2380 )) ،
روزے کی قضا ادا کرنے کے حوالے سے دو صورتیں ہیں کہ ایک تو جان بوجھ کر قے کی گئی ہے دوسری صورت یہ ہے کہ منہ بھر کر کر قے آئی ہے اور
اس کو نگل لیا گیا ہے اور اسے یہ بات بھی یاد تھی کہ وہ روزے سے ہے تو قضا لازم آتی ہے کیونکہ ان دونوں ہی صورتوں میں روزہ فاسد ہو جاتا ہے ،