سرکاری ملازمین کو بڑا جھٹکا،حکومت نے پنشن ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا معروف صحافی اور دنیا نیوز اسلام آباد کے بیوروچیفحبیب اکرم نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی پنشن ختم کرنے کا سسٹم بنایا جارہا ہے، ابھی یہ فیصلہ نہیں ہوا لیکن ایک سسٹم تشکیل دیا جارہا ہے جس کے تحت سرکاری ملازمین کی پنشن ختم ہوسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابقنجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی پنشن کو ختم کرنے پر غور شروع کر دیا گیا ہے، وفاقی حکومت ایک نیا سسٹم تشکیل دینے کا سوچ رہی ہے اس سسٹم کے تحت جو ملازمین اپنی مدت ملازمت پوری کر لیں گے انکو ریٹائرمنٹ کے وقت ایک ساتھ ہی رقم دے دی جائے گی،اس سسٹم سے پنشن بجٹ سے نکل جائے گی ، اس اسکے بعد جو اب بھی ہورہا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہ کا ایک حصہ گرجویٹی میں جمع ہوتا ہے، حصہ آہستہ آہستہ بڑھتا جاتا ہے، اس کے بعد اسی گرجویٹی فنڈ پر ٹیکس عائد ہوتا ہے اور پھر پپنسن کی رققم ادا کی جاتی ہے۔
اب حکومت یہ پلان بنا رہی ہےکہ اس پنشن کے سسٹم کو بجٹ سے نکالا جائے، کیونکہ اس سے حکومتی خزانے پر ہر سال بوج بڑھ جاتا ہے، اگر دیکھا جائے تو اس وقت چاروں صوبوں کو 1500 ارب روپے صرف پنشن کی مد میں ادا کیے جاتے ہیں، اگر یہی سلسلہ چلتا رہا تو پھر ایک وقت ایسا آئے گا کہ حکومت کے پاس تنخواہ دینے کے بھی پیسے نہیں ہونگے، یہ سسٹم بھارت میں بھی نافذ العمل ہے اور 2004 سے ایسا ہی ہو رہا ہے۔
حبیب اکرم کا مزید کہناتھا کہ اگر ملکی معاشی سسٹم کو مضبوط بنانا ہے تو پھر یہ سلسلہ ختم کرنا ہوگا ،اگر یہ نہ ہوسکا تو پھر جتنے ٹیکس ہونگے اتنی پی پنشن ہوگی ، ملازمین بھی کم کرنے پڑے گے۔