اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں دو سال کی نظربندی کے بعد سندھ بورڈ آف ریونیو کے محکمے کے سابق سیکریٹری آفتاب میمن کی ضمانت منظور کرلی گئی۔
جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے مسٹر میمن کے 10 لاکھ روپے کے ضامن مچلکے جمع کروانے کے بعد ضمانت منظور کرلی۔
مسٹر میمن کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔
انھیں اتھارٹی کے مبینہ غلط استعمال کی تحقیقات کے لئے مارچ 2019 میں حراست میں لیاگیا تھا۔ اس پر شبہ ہے کہ اس نے غیر قانونی طور پر ایم / ایس پنک ریذیڈنسی اور دیگر کو سرکاری اراضی الاٹ کی تھی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے مطابق مسٹر میمن کو ، سندھ گورنمنٹ لینڈس کمیٹی کے دیگر ممبروں کی ملی بھگت سے اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔ وہ نیب آرڈیننس ، 1999 کی دفعہ 9 (کرپشن اور بدعنوانی کے عمل) کے تحت ہونے والے جرائم میں ملوث ہیں۔
نیب نے سندھ بورڈ آف ریونیو کے کچھ سینئر حاضر سروس اور ریٹائرڈ عہدیداروں کے خلاف پنک ریذیڈنسی ریفرنس دائر کیا تھا۔
آفتاب میمن اور اومنی گروپ کے عبد الغنی مجید سمیت ملزمان پر گذشتہ سال اکتوبر میں ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔