اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)“سورت الکوثر” کا عمل آنحضرت ﷺ کی زیارت کے حوالے بہت مشہور اور نہایت معتبر ہے۔ جمعرات کی رات کو ایک ہزار بار اس کی تلاوت پورے یقین وا عتقادسے کریں، پھر ایک ہزار بار ہی کوئی سا درود شریف بھی پڑھ کر سو جائیں انشاءاللہ اسی روز یا چند روز میں زیارت نصیب ہوجائےگی۔لیکن یا د رہے کہ ایسا عمل کرنے سے پہلے شرعی امور کی
پاسداری ، فرائض کی پابندی ، سنتوں کا اہتمام اور امور خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا نہایت ضروری ہے،ایک آدمی فرض نماز پڑھنے کو تیا ر نہیں اور چاہتا ہے کہ حضور ﷺ کی زیارت نصیب ہوجائے، اسے اس خواہش پر خود ہی شرم آنی چاہیے کہ وہ کس منہ سے آپ کی زیارت کرنے جارہاہے؟پھر ایسے میں اس کی خواہش کا پورا کرنا کیوں ضروری ہو؟ بعض لوگ عملیات کتابوں میں پڑھ کر عمل شروع کردیتے ہیں اور شرائط کا اہتمام کرنا ضروری نہیں سمجھتے ۔ جس کی وجہ سے انہیں ناکامی کامنہ دیکھنا پڑتا ہے۔ پھر شور مچاتے ہیں کہ ہم نے تو بہت عملیات کرکے دیکھتے ، ہمیں تو کوئی فائد ہ نہیں ہوا۔ ایسے میں کبھی بھی فائدہ نہیں ہوگا۔ ہم پہلے سے کہے دیتے ہیں کہ مفت میں مغز ماری نہ کریں۔کسی دشمن نے ستانے میں حد کردی ہو آپ اس کی ایذاء رسانی سے تنگ آچکے ہوں او ر اس کو روکنے کی بھی طاقت نہ رکھتے ہوں تو اللہ کا نام لے کر تین سو تیرہ بار “سورت الکوثر” عشاء کے بعد پڑھنا شروع کریں۔ مگر ہردفعہ آخری جملہ: “ھُوَ الْاَ بْتَرُ” تین بار دہراتے ہوئے سورت مکمل کریں اور یہ جملہ دہراتے وقت دشمن کا پختہ تصور رکھیں اور چہرے پرغصے کے آثار طاری کریں۔انشاءاللہ اکیس (21) روز کے اندر اندر دشمن کسی ایسی مصیبت میں گرفتار ہو جائے گا کہ آپ کو ستانے کی اسے مہلت ہی نہ ملے گی۔ اور اگر پھر بھی باز نہ آیا تو اس کے بچنے کا چانس ختم ہو جائے گا کہ آپ کو ستانے کی اسے مہلت ہی نہ ملے گی۔بہتر یہ ہے کہ عمل چاند کی تاریک راتوں میں (بیس تاریخ کے بعد) شروع کیا جائے۔