اسلام آباد: سپریم کورٹ نے نجی اراضی پر غیر قانونی طور پر تعمیر شدہ عدالتوں کے ڈھانچے کو ہٹانے کی ہدایت کی تعمیل نہ کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے توہین عدالت کی درخواست جاری کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر زاہد محمود راجہ کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کے تعمیراتی ہدایت نامے، سیکٹر ایف۔ 8 کے فٹ بال گراؤنڈ سے غیر قانونی چیمبروں کو ہٹانے کے فیصلے پر نظر ثانی کی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئی ایچ سی کے رجسٹرار ساجد بلوچ نے عدالتوں کے غیر قانونی ڈھانچے کو منہدم کرنے کے فیصلے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور اس معاملے کو جونیئر افسران پر چھوڑ دیا۔
جسٹس گلزار نے مزید ریمارکس دیئے کہ IHC کے رجسٹرار بروقت عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہے ہیں اور ان کا طرز عمل توہین عدالت کے مرتکب ہونے کے مترادف ہے۔
عدالت عظمی نے رجسٹرار سے سات دن میں جواب طلب کرلیا۔رجسٹرار نے گذشتہ ہفتے تعمیل کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی تھی۔
انہوں نے سی ڈی اے پر اسلام آباد کی سیشن عدالتوں کے احاطے میں عدالتوں کی غیر قانونی تعمیرات کے بارے میں سپریم کورٹ کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ آئی ایچ سی کے رجسٹرار نے کہا آرڈر ملنے کے فورا بعد ہی کارروائی کی گئی۔