اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان میں میں اولڈ ریلوے گالف کلب عملدرآمد کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے وزیر ریلوے کے مشیر کی تقرری پر اظہار برہمی کیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے نے گالف کلب کیلئے مشیر مقرر کیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیر ریلوے کے مشیر شاہ رخ خان کو برطرف کرنے کا حکم دے دیا۔ وزیر ریلوے نے کس قانون کے تحت شاہ رخ خان کو مشیر مقرر کیا؟۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ گالف کلب کسی کی ذاتی ملکیت نہیں کہ اس پر من پسند لوگ مقرر کر دیئے جائیں، پبلک آفس میں ایسی تقرریاں نہیں کی جاسکتیں۔سیکرٹری ریلوے نے عدالت کو بتایا کہ وزیر ریلوے نے کلب کے مفاد میں شاہ رخ خان کو مشیر مقرر کیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ وزیر ریلوے کا مشیر تقرر کرنا عدالتی فیصلے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی دانستہ طور پر کی گئی ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ مشیر صاحب کی اس سے زیادہ اور کیا اتھارٹی ہو سکتی ہے کہ وہ وزیر ریلوے کے منظور نظر ہیں۔عدالت نے اولڈ ریلوے گالف کلب کا آڈٹ مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔ دوسری جانب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے معاون خصوصی برائے اطلاعات پنجاب کے عہدے سے مستعفی ہونے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق فردوس عاشق اعوان کے وزیر اعلیٰ پنجاب کے ساتھ تعلقات 20 جولائی سے سرد مہری کا شکار تھے جس کے باعث انہیں 6 اگست تک استعفیٰ دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ نے 2 اگست کو وزیراعظم سے فردوس عاشق اعوان کو ہٹانے کی منظوری لے لی تھی۔