پاکستان (نیوز اویل)، آج کل سیاسی رابطوں میں بہت تیزی آ گئی ہے تمام سیاسی جماعتیں آپس میں مل رہی ہے اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے سب سے پہلے صدر زرداری اور شہباز شریف کی ملاقات ہوئی جس کے بعد زرداری نے شہباز شریف کی رہائش گاہ پر بلاول کے ہمراہ مریم نواز شریف اور شہباز شریف سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات کے بعد زرداری نے چوہدری برادران سے ملاقات کی اور چودھری برادران سے شہباز شریف کی ملاقات متوقع تھی جس نے شہباز شریف کو مسلم لیگ نون میں آنے کی دعوت دیں گے اور ساتھ ہی ساتھ یقین دہانی کرائیں گے کہ ان کو عہدے بھی دیے جائیں گے۔
اب یہ سننے میں آرہا ہے کہ مسلم لیگ نون کا پاکستان تحریک انصاف کے جہانگیر ترین کے ساتھ بھی رابطہ ہے اور ان کے ساتھ بھی شہباز شریف کی ایک دو روز میں ملاقات متوقع ہے جس میں وہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بھی ان سے بات چیت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف جہانگیر ترین گروپ سے بھی رابطہ کریں گے اور ان کو مسلم لیگ نون میں شمولیت کی دعوت دیں گے اور تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بھی ان سے بات چیت کریں گے۔ لیکن ابھی اس حوالے سے کچھ کہنا ممکن نہیں ہے کہ جہانگیر ترین گروپ مسلم لیگ نون میں شمولیت اختیار کرتا ہے یا نہیں کیوں کہ فی الحال ان کی ملاقات نہیں ہوئی فون پر ہی رابطے ہوئے ہیں ۔