ڈاکٹر عامر لیاقت حسین 18 سالہ لڑکی دانیہ شاہ سے تیسری شادی کے بعد سے مسلسل خبروں میں ہیں۔
عامر لیاقت حسین کا دعویٰ ہے کہ ان کی اپنی دوسری بیوی طوبیٰ انور سے شادی اب بھی برقرار ہے اور وہ انہیں واپس آنے کی پیش کش بھی کرچکے ہیں تاہم طوبی انور نے عامر لیاقت حسین کو جھوٹا قرار دے دیا ہے ۔
طوبیٰ انور نے ان دعوؤں کو مسترد کردیا ہے کہ عامر لیاقت حسین کے ساتھ ان کی شادی اب بھی برقرار ہے۔ میڈیا میں جو بھی دعوے کیے جارہے ہیں وہ حقائق کے منافی ہیں اور عدالتی قوانین میں ان کی اہمیت نہیں۔
سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر میں مختلف پیغامات میں طوبیٰ انور نے اس حوالے سے جواب دیتے ہوئے کہا ‘میں نے اپنے سابق شوہر سے عدالت کے ذریعے خلع حاصل کی جو کہ ایک پاکستانی شہری کے طور پر میرا آئینی حق ہے۔ قابل عزت عدالت نے خلع کا فیصلہ اسلامی جمہوریہ قانون کے تحت کیا’۔
طوبیٰ انور نے کہا میں مسلم عالموں پر زور دیتی ہوں کہ وہ ان خواتین کے بارے میں بات کریں جو شریعت اور پاکستانی آئین کے تحت اپنے حقوق حاصل کرتی ہیں۔ اسلام خواتین کو طلاق کا حق اس وقت دیتا ہے جب شادی مزید چل نہیں کستی، جس سے خراب تعلق سے باہر نکلنے کا باعزت راستہ مل جاتا ہے، یہ ایک حق ہے گناہ نہیں۔
عامر لیاقت نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے نہ تو طوبیٰ انور کو طلاق دی، نہ تو وہ خلع پر دستخط کرنےعدالت گئے۔ عامر لیاقت کے مطابق ان کی سابق اہلیہ نے یک طرفہ طور پر عدالتوں سے آئین پاکستان کے مطابق خلع لی مگر وہ شرعی خلع نہیں۔