اسلام آباد:
اتوار کے روز وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ عدلیہ کی حمایت کے بغیر تن تنہا بدعنوانی کو شکست نہیں دے سکتے۔
براہ راست نشریاتی اجلاس کے دوران عوام کے سوالوں کے جواب میں ، وزیر اعظم نے بدعنوانی کے خلاف جہاد کی کامیابی کے لئے معاشرے کی طرف سے متفقہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
کوئی قوم اجتماعی کوششوں سے ہی بدعنوانی کا مقابلہ کر سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اس سے تن تنہا نہیں لڑ سکتے ، معاشرے کو مجموعی طور پر اس کا مقابلہ کرنا ہے۔
وزیر اعظم نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت نے سزا یافتہ مسلم لیگ (ن) کے سپریمو نواز شریف سے ضامن بانڈ جمع کروانے کو کہا لیکن عدلیہ نے انہیں طبی علاج کے لئے بیرون ملک بھیج دیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے تمام غریب ممالک میں بدعنوانی پھیلی ہوئی ہے اور یہاں تک کہ امیر ملکوں کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
انہوں نے مہاتیرمحمد کے ملائیشین معیشت کو اٹھانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کا حوالہ دیا۔
وزیر اعظم عمران نے کہا کہ طاقتور اشرافیہ نے طاقتور عہدوں پر فائز ہوکر قومی دولت کو غبن کرلیا اور پھر منی لانڈرنگ کا سہارا لیا کیونکہ وہ اپنے ممالک میں اتنی بڑی رقم چھپا نہیں سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی واچ ڈاگ پینل کی رپورٹ کے مطابق ، غریب ممالک سے لگ بھگ 1 ٹریلین ڈالر دولت مند ممالک بھیجا جارہا ہے۔پاکستانی حکومت منی لانڈرنگ کا پیسہ واپس کرنے کے لئے کوشاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین نے بدعنوانی کے الزامات کے تحت 450 وزراء کو جیل بھیجا ہے اور سنگاپور میں ایک وزیر نے بدعنوانی کے الزام میں گرفتار ہونے کے بعد اپنی جان لے لی۔
وزیر اعظم نے اس پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں بدعنوان عناصر کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور پھولوں کی پتیوں کی بارش کی گئی۔
اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا: “ہمیں یہ جنگ قانون کی حکمرانی کے لئے لڑنا ہے۔ یہ ملک کی بقا کے لئے ناگزیر ہے۔ ”
انہوں نے مزید کہا کہ تمام کرپٹ عناصر تحریک انصاف کی حکومت کو ختم کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئے تھے کیونکہ وہ انہیں این آر او نہیں دے رہے تھے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اصل مسئلہ قانون کی حکمرانی ہے ، جسے مدینہ منورہ میں پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مضبوطی سے مسلط کیا تھا۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ حکومت مافیاؤں کا پیچھا کرکے مہنگائی پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ، “مہنگائی کی بہت بڑی وجہ یہ مافیا ہے جس سے ذخیرہ اندوزی کے ذریعہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔”
وزیر اعظم عمران نے کہا کہ حکومت نے تحقیقات کی ہیں اور چینی اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کرنے جارہی ہے۔
“حکومت کی مہنگائی پر قابو پانے پر پوری توجہ مرکوز ہے۔”
وزیر اعظم عمران نے کہا کہ حکومت ایک “انقلابی زرعی پالیسی” متعارف کروانے جارہی ہے جس سے اشیائے خوردونوش کی طلب اور رسد کے مسئلے کو حل کیا جائے گا اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہم کسی بھی اجناس کی بروقت کمی کی پیش گوئی کر سکیں گے۔