پاکستان (نیوز اویل)، رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے اور عمران خان جو مارچ کرنے جا رہا ہے اس کا ہمیں کوئی نقصان نہیں ہے
نہ ہی اس سے ہمیں کسی قسم کا فرق پڑے گا ، اور یہ مارچ کے چکروں میں کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ہو سکتا ہے کہ حکومت عمران خان کی نظر بندی یا گرفتاری کا حکم دے دے ۔ ان کا کہنا تھا لندن صرف و صرف مشاورت کے لیے آئے ہیں کیونکہ ملکی معیشت اور موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے بہتر فیصلہ کرنا ہو گا اسی لیے نواز شریف صاحب سے بھی لندن میں ملاقات ہوئی ہے اور مشاورت کی گئی ہے ،
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں گالی کو عام کیا جا رہا ہے گندی اور غلیظ زبان استعمال کی جا رہی ہے اور سیاسی صورتحال کو خراب کرنے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے اور ہم نے اسی حوالے سے بھی نواز شریف صاحب سے مشاورت کی ہے اور ہم نے کافی بہتر لائحہ عمل تیار کر لیا ہے ۔
اور میڈیا سے گفتگو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اب سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کر لیا جائے گا تو اس بات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جس طرح کی ان کی حرکات ہیں ان کو گرفتار کرنا تو بنتا ہی ہے باقی اس حوالے سے حکومت اور ادارے جو فیصلہ کریں گے ویسا ہی کیا جائے گا ۔