لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئیں، انہیں ایک مرتبہ پھر وفاق میں اہم ذمہ داری کا فیصلہ کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات پنجاب فردوس عاشق اعوان اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئی ہیں، انہوں نے اپنا استعفی وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار بھجوا دیا ہے جسے منظور کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو وفاق میں محکمہ بہبود آبادی کا معاون خصوصی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے، فردوس عاشق اعوان وزیر اعظم کی معاون خصوصی کی حیثیت سے ذمہ داریاں سرانجام دیں گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان وزیراعظم عمران خان کی مشیر برائے اطلاعات کی ذمہ داریاں نبھا چکی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں فیاض الحسن چوہان کو ایک مرتبہ پھر وزارت اطلاعات کی ذمہ داری دی جائے گی، فیاض الحسن چوہان پہلے بھی وزارت اطلاعات کی زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں۔
اس سے قبل وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے فردوس عاشق اعوان نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران فردوس عاشق کی خدمات کو سراہا۔
فردوس عاشق اعوان نے پنجاب میں خدمات سر انجام دینے میں تعاون پر وزیر اعلی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سردار عثمان بزدار کی قیادت پر اعتماد اور شکریہ ادا کرتی ہوں۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی عون چودھری مستعفی ہوگئے۔ عون چودھری پر اراکین اسمبلی کو ترین گروپ میں لانے کیلئے لابنگ کا الزام ہے۔
عون چودھری ترین گروپ کی سرگرمیوں میں پیش پیش تھے۔ عون چودھری ترین گروپ کے سرگرم رہنما ہیں۔ عون چودھری نے وزیراعلیٰ سے ملاقات میں استعفیٰ پیش کیا۔ عون چودھری سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ گزشتہ روز وزیراعظم کے اجلاس میں ہوا، وزیراعظم نے گزشتہ روز عثمان بزدار کو استعفیٰ لینے کی ہدایت کی تھی۔
عون چودھری نے کہا ہے کہ استعفیٰ دیتا ہوں لیکن ترین گروپ کو نہیں چھوڑ سکتا، مجھے سیاسی خدمات کا یہ صلہ دیا گیا، ترین گروپ سے علیحدگی سے انکار پر مستعفی ہونے کا کہا گیا، وزیراعلیٰ آفس بلا کر ترین گروپ سے علیحدہ ہونے کا کہا گیا۔
عون چودھری کے استعفے پر ترین گروپ کے راجہ ریاض نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سے بھی استعفے طلب کیے گئے تو تیار ہیں، عون چودھری کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں، استعفے دے دیں گے لیکن جہانگیر ترین کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے، آئندہ چند روز میں مشترکہ فیصلہ کریں گے، دباؤ ڈال کر استعفے لینے سے پارٹی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اُدھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی اسد کھوکھر کو دوبارہ صوبائی وزیر بنانے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ اسد کھوکھر سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی جانب سے خالی کردہ پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 168 پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
پنجاب کابینہ میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پی ٹی آئی ایم پی اے اسد کھوکھر کو پنجاب میں وزیر بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 19 جولائی 2020ء کو گورنر پنجاب چودھری نے صوبائی وزیر جنگلی حیات ملک اسد علی کھوکھر کا استعفیٰ منظور کرلیا۔
حکومت پنجاب کے کابینہ ونگ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق گورنر نے آرٹیکل 132(3) اور آرٹیکل 105 کے تحت ملک اسد علی کھوکھر کا صوبائی وزیر جنگلی حیات کے عہدے سے استعفیٰ منظور کرلیا۔
واضح رہے کہ ملک اسد کھوکھر کے عہدے سے مستعفی ہونے کی وجوہات اب تک سامنے نہیں آئی تھیں۔