پاکستان (نیوز اویل)، لاہور ہائی کورٹ نے عثمان بزدار کو وزیراعلی کے عہدے پر بحال کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا ہے اور جج نے کافی برہمی کا اظہار کیا ہے اور یہ کہا ہے کہ ملک اس حال میں پہنچا ہوا ہے اور آپ یہاں تماشے کرتے پھر رہے ہیں ۔
عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے درخواست کو واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دہا ہے اور چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ سب نے تو عدالتوں کو مذاق ہی سمجھ لیا ہے اور کوئی سنجیدہ نہیں ہے منہ اٹھا کر عدالت کا رخ کر لیا جاتا ہے عثمان بزدار کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کا استعفیٰ قوانین کے مطابق نہیں تھا نہ تو وہ ہاتھ سے لکھا گیا تھا نہ ہی وہ گورنر پنجاب کو بھجوایا گیا تھا اور یہ استعفیٰ وزیراعظم کو بھجوایا گیا تھا جو کہ درست نہ ہے ۔
ان سب باتوں پر چیف جسٹس نے کافی برہمی کا اظہار کیا اور یہ کہا کہ اگر کسی کو لکھنا آتا ہی نہ ہو تو وہ کیا کرے پھر تو ہاتھ سے لکھ کر نہیں بھیجے گا وہ استعفیٰ!