ہم اکثر کہیں بھی جاتے ہیں تو ہمارے ذہنوں میں سب سے بڑا سوال رہائش گاہ کا ہوتا ہے۔ اور ہر دن بڑھتی منہگائی نے رہائش پر حاصل کیے جانے والے گھروں کے کرایوں میں اضافے کی وجہ سے ان کو حاصل کرنا نا ممکن سا ہو جاتا ہے۔
جبکہ جرمنی کے علاقے فوگری میں موجود قدیم ترین رہائش گاہ آج بھی لوگوں کو صرف 14 روپے میں گھروں کو کرایوں پر دیتے ہیں۔ دراصل یہ سستی رہائش گاہوں کا منصوبہ گزشتہ پانچ سو سالوں سے ضرورت مندوں کیلئے جاری ہے۔ اس منصوبے کی بنیاد 30 اگست 1521 میں آوگسبرگ کے تاجر یاکوب فوگر نے رکھی تھی۔
اس رہائشی منصوبے میں مجموعی طور پر 67 گھر ہیں اور ان میں تقریبا زیادہ تر ضرورت مندوں کیلئے ہے۔ جبکہ ان گھروں کو کرایہ پر حاصل کرنے کیلئے چند شرائط ہیں۔ جن کو پورا کرکے آپ ان گھروں کو حاصل کرسکتے ہیں۔
گھر حاصل کرنے کیلئے یاکوب فوگر کی شرائط یہ ہیں:
یہ رہائش گاہیں ان لوگوں کیلئے ہے جو باعزت زندگی اور کام کاج کی تلاش میں رہتے ہیں۔ جبکہ ان گھروں کو حاصل کرنے کیلئے آپ کا مزدور ہونا بھی شامل ہے۔ یعنی آپ کی ماہانہ کم آمدنی ہو۔ تاہم بھیک مانگنے والے افراد کیلئے یہاں کوئی جگہ نہیں۔ کیونکہ ان کیلئے شہری انتظامیہ اور چرچ کام کرتی ہیں۔
جبکہ رہائش پر گھر حاصل کرنے کیلئے اس شخص کا تعلق آؤگسبرگ سے ہی ہونا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کا کیتھولک ہونا بھی لازمی ہو۔ جبکہ سب سے اہم شرط یہ ہے کہ اس ہاؤسنگ سکیم کے بانی کی روح کیلئے دن میں تین مرتبہ دعا کرنا ہوگی۔ تاہم ان تمام شرائط کو پورا اترنے کے بعد آپ کو کرایہ بھی ادا کرنا ہوگا۔