اسلام آباد (نیو زڈیسک) پنجاب کے خود مختار اداروں کے ملازمین کو 25 فیصد سپیشل الاؤنس نہ دینے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج، عدالت نے سیکرٹری فنانس کو درخواست گزار کو سن کر قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔
جسٹس عائشہ اے ملک نے والڈ سٹی کے ڈائریکٹر لاء سید مبارک علی شاہ کی درخواست پر سماعت کی ، درخواست میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو بحثیت چیئر پرسن والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی ، چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری فنانس کو فریق بنایا گیا۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ وہ والڈ سٹی اتھارٹی آف لاہور میںگریڈ اٹھارہ میں ڈپٹی ڈائریکٹر لاء بھرتی ہوا۔
سیکرٹری فنانس کی جانب سے تمام محکموں کے گریڈ ایک سے 19 تک کے ملازمین کو سپیشل الاؤنس دینے کا نوٹفکیشن جاری کیا گیا، سیکرٹری فنانس کی جانب سے سات جولائی 2021 کوسپیشل الاونس دینے کا نوٹفکیشن جاری کیا گیا۔
نوٹیفکیشن میں تمام خود مختار اداروں کے ملازمین کو نظر انداز کیا گیا۔ آئین پاکستان میں تمام شہریوں اور ملازمین کے حقوق برابر ہیں۔ خود مختار اداروں کے ملازمین کو سہیشل الاونس سے محروم رکھنا خلاف آئین اور ان سے امتیازی سلوک ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت نوٹفکیشن میں خود مختار اداروں کے ملازمین کو سپیشل الاونس سے محروم کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے۔