پاکستان (نیوز اویل)،
بھارت کے شہر ممبئی میں، ایک جوڑے نے اپنی 30 ہفتوں کی قبل از وقت پیدا ہونے والی بیٹی، پریا کے ساتھ کھیلنا شروع کیا۔ پریا انکیوبٹر سے باہر تھی اور اپنے والد کے ساتھ کھیل رہی تھی۔ اس کے والد نے اسے اپنے ہاتھوں میں لیا اور اسے ہوا میں اچھالنا شروع کر دیا۔ پریا ہنس رہی تھی اور اس کے والد بھی مسکرا رہے تھے۔
اچانک، پریا ہنسنا بند کر دی اور اس کی سانسیں رک گئیں۔ اس کے والد گھبرا گئے اور اسے فوراً ڈاکٹروں کے پاس لے گئے۔ ڈاکٹروں نے پریا کو CPR دینا شروع کیا اور کچھ منٹوں بعد اس کی سانس بحال ہو گئی۔
پریا کے والدین رونے لگے۔ وہ بہت خوفزدہ تھے، لیکن وہ خوش بھی تھے کہ ان کی بیٹی زندہ ہے۔
پریا کے والدین کا یہ تجربہ ان کے لیے بہت جذباتی تھا۔ وہ اپنی بیٹی کو کھونے کے قریب تھے، لیکن خوش قسمتی سے، وہ بچ گئی۔ یہ واقعہ ان کے لیے ایک یاد دہانی تھا کہ زندگی کتنی قیمتی ہے اور ہمیں اپنے پیاروں کی قدر کرنی چاہیے۔
* اس واقعے میں، پریا کے والد اس کے ساتھ کھیلتے ہوئے غلطی سے اسے بہت زیادہ اچھال دیتے ہیں۔ اس کی وجہ سے اس کی سانس رک جاتی ہے اور وہ بے ہوش ہو جاتی ہے۔
* پریا کے والدین اس واقعے سے بہت خوفزدہ اور پریشان ہوتے ہیں۔ تاہم، وہ اپنی بیٹی کی صحت یابی پر بھی بہت خوش ہوتے ہیں۔
* یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ زندگی کتنی قیمتی ہے اور ہمیں اپنے پیاروں کی قدر کرنی چاہیے۔
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ کے خیال میں پریا کے والدین کو اس واقعے کے بعد اپنے بچے کے ساتھ کھیلنے کے طریقے کے بارے میں زیادہ احتیاط برتنے کی ضرورت ہے؟
A premature baby in Mumbai, India, named Priya, was playing with her father when she suddenly stopped breathing. The joyful moment turned into a terrifying ordeal for the parents as they rushed Priya to the doctors. Thankfully, after receiving CPR, Priya recovered. This incident serves as a stark reminder of life’s fragility and the importance of cherishing loved ones.