اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )1993ء میں پاکستان کی سر زمین پر ایک بچے کی پیدائش ہوئی والدین نے اس کا نام فرحان ایوب رکھا اس ہونہار بچے کی پیدائش کی ساتھ ہی اس کی تکلیفوں اور پریشانیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔
فرحان ایوب صرف دو ماہ کا تھا اور اس کا بڑا بھائی تین سال کا تھا ، جب ان کے والد اس دنیا فانی سے رخصت ہو گے۔۔۔ فرحان کے والد واپڈا میں سرکاری ملازم تھے، فرحان اور اس کی فیملی سرکاری گھر کے رہتے تھے والد کی وفات کے بعد فرحان اور اس کے خاندان کو سرکاری گھر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔۔۔اس گھر کو چھوڑنے کے بعد ان کی والدہ کے پاس دو بچوں کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا،ان تینوں نے سردیوں کی ٹھنڈی رات فٹ پاتھ پر گزاری، اگلے دن وہ اپنے گاؤں ٹوبہ ٹیک سنگھ چلے گئے۔
روزنامہ پاکستان کے مطابق ان کی والدہ نے وہاں 3 سے 4 سال تک سکول ٹیچر کی حیثیت سے کام کیا اور اپنی محنت سے اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے میں ان کی مدد کی۔۔۔ان کی والدہ اپنا گاؤں چھوڑ کر ملتان چلی گئیں، جہاں وہ کرایہ پر ایک مرلہ گھر میں رہتے تھے۔۔۔ یہ ان کی زندگی کے سخت اور مشکل دن تھے کیونکہ ان کی والدہ نے گھر کی کفالت کے لیے خواتین کے کپڑے تک سلائی کئے ، بعض اوقات ان کے پاس کھانا کھانےکے پیسے نہیں ہوتے تھے لیکن ان کی والدہ نے ہمت نہ ہاری ۔۔۔وہ مسلسل محنت کرتی رہی, ایک طرف غربت اور دوسری طرف لوگوں کا رویہ ۔۔۔
فرحان ایک دن پارک گیا اور دیکھا کہ لڑکوں کا ایک گروپ کرکٹ کھیل رہا ہے اور لڑکوں کا دوسرا گروپ فٹ بال کھیل رہا ہے۔ وہ ان لڑکوں کے پاس گیا جو کرکٹ کھیل رہے تھے اور ان سے کہا کہ وہ اسے کھیلنے کا موقع دیں لیکن انہوں نے اس کو ساتھ کھلانے سے انکار کر دیا ۔۔۔اس کے بعد وہ ان لڑکوں کے پاس گیا جو فٹ بال کھیل رہے تھے لیکن انہوں نے بھی اسے کھیلنے نہیں دیا۔ ان واقعات کی وجہ سے وہ دل برداشتہ ہو گیا اور پارک کے کونے میں جا کر رونے لگا اور فیصلہ کیا کہ وہ خود کھیلے گا ۔۔۔چنانچہ 7 سال کی عمر میں اس نے اپنے اندر چھپا ہوا ہنر دریافت کیا ۔۔۔ یہ ہنر تھا مارشل آرٹ تھا ۔۔۔
فرحان نے روزانہ مارشل آرٹس پر ایک سے دو گھنٹے گزارنا شروع کردیئے , جب یہ 50 ڈگری کی گرمی میں سڑکوں پر اپنی مشق کرتا تو لوگ اسے بیوقوف کہتے اور اس کا مذاق اڑاتے لیکن فرحان نے لوگوں کی باتوں کی پرواہ نہ کی، فرحان مسلسل محنت کرتا رہا اور 13 سال کی محنت کا پھل اس کو 2014ء میں ملا جب فرحان نے ایک منٹ میں34 کک آپ مار کر گنیز ورلڈ ریکارڈ کا ٹائٹل جیتا, پہلی کامیابی کے بعد تین سال تک حکومت نے اسے مزید ریکارڈ توڑنے کے زیادہ مواقع نہیں دیے لیکن فرحان نے ہمت نہ ہاری۔۔۔
ایک سال کی محنت کے بعد عمران خان فاؤنڈیشن نے ان کا ساتھ دیا اور انہوں نے مزید تین عالمی ریکارڈ توڑ دیے۔فرحان کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری رہا اور اس نے اکیس گینز ورلڈ ریکارڈ قائم کئے اس محب وطن پاکستانی جوان نے ہر ریکارڈ کو پاکستان کے نام کیا لیکن پاکستانیوں نے اس کی محنت اور محب وطن کا کیا شاندار انعام دیا ،آج یہ نوجوان اپنے قیمتی میڈل اور زیب تن کی ہوئی شرٹ 300 روپے میں فروخت کرنے پر مجبور ہے اور اس کی ضیف العمر ماں کی آنکھیں آنسوؤں سے تر ہیں۔