پاکستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے میں اب ایران کی بجائے پاکستان کی بندرگاہوں کو استعمال کیا جائے گا۔

پاکستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے، ازبکستان اب ایران کی بجائے پاکستان کی بندرگاہوں کو استعمال کرے گا۔

پاکستان اور ازبکستان 15 جولائی 2021ء اہم ٹرانزٹ ٹریڈ ایگری منٹ کرنے جا رہے ہیں، اس تجارتی معاہدے سے ازبکستان سی پیک سے فائدہ اٹھا سکے گا اور ایران کی جگہ پاکستان کی بندرگاہوں کو استعمال کر سکے گا۔

 

 

اب تک ازبکستان ایران کی سمندری بندرگاہ عباس پر کافی حد تک انحصار کرتا ہے ، ازبکستان اور پاکستان کے درمیان معاہدے سے ازبکستان کی بیشتر تجارت پاکستانی بندرگاہوں خصوصاً گوادر بندرگاہ پر منتقل ہو جائے گی۔ اس معاہدے کو وزیراعظم کے دورہ کے ساتھ مشروط کیا جا رہا ہے، واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان ازبکستان کا دو روزہ دورہ کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ازبک صدر کی دعوت پر وزیر اعظم عمران خان ازبکستان کے دو روزہ دورے پر روانہ ہو رہے ہیں.

 

 

وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ اور کابینہ ارکان سمیت وفد بھی ہو گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کے معروف کاروباری افراد کا وفد بھی تاشقند جائے گا، دونوں رہنماؤں کے مابین تجارت ، اقتصادی تعاون اور رابطے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ ترجمان نے کہا وزیراعظم عمران خان باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔انہوں نے کہاکہ دورے کے دوران متعدد معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے، ترجمان نے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان ازبکستان بزنس فورم سے خطاب بھی کریں گے۔

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *