اسلام آباد(نیوز ڈیسک) خیال رہے کہ طالبان نے 15 اگست کو کابل پر قبضہ کرنے کے بعد گزشتہ روز عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ چین نے اس حکومت کا خیر مقدم کیا ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ افغانستان میں تمام فریقوں کی نمائندہ حکومت قائم کی جائے گی۔
چین نے افغانستان کیلئے اجناس ، ادویات اور ویکسین کی صورت میں بڑی امداد کا اعلان کردیا۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا ہے چین کی جانب سے افغانستان کو تین کروڑ 10 لاکھ ڈالر مالیت کی اجناس امداد کی صورت میں فراہم کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ افغانستان کو موسمِ سرما کیلئے ضروری سامان، ادویات اور ویکسین بھی دی جائے گی۔ دوسری جانب امریکہ کے صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ چین طالبان کے ساتھ کام کیلئے کوئی نہ کوئی صورت پیدا کرلے گا۔ گزشتہ روز امریکی ریاست نیو جرسی میں طوفان آئیڈا کے حوالے سے سمر سیٹ کاؤنٹی ایمرجنسی منیجمنٹ ٹریننگ اتھارٹی سنٹر میں بریفنگ کے دوران جوبائیڈن نے افغانستان کے حوالے سے بھی بات کی۔ خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق جب جوبائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں اس بات پر تشویش نہیں ہے کہ چین طالبان کو فنڈنگ کرسکتا ہے جو کہ امریکی قانون کے مطابق ممنوع ہے۔ اس سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ چین کو طالبان سے حقیقی مسئلہ ہے، اس لیے وہ طالبان کے ساتھ چیزوں کو بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔ ایسا ہی پاکستان، روس اور ایران بھی کررہے ہیں۔ یہ ملک یہ سوچ رہے ہیں کہ اب وہ کیا کریں۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز طالبان نے افغانستان میں عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کیا تھا جس کے سربراہ ملا حسن اخوند کو بنایا گیا ہے۔