لاہور: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈی آر پی) نے ایک سرکلر میں میڈیکل پریکٹیشنرز کو نسخوں میں ادویات کے برانڈ نام لکھنے سے منع کیا ہے۔
” ڈاکٹروں کو ادویات کا عمومی فارمولا لکھنا چاہئے۔”
سرکولر کے مطابق ، “Drap نے ڈاکٹروں کے لئے اپنے نسخے میں دوا کے مینوفیکچر کا نام لکھنا غیر قانونی بنا دیا ہے۔”
یہ ایک عام رواج ہے کہ نجی اور سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹر اپنے نسخے میں مہنگے داموں ایک دوا کا ‘برانڈ نام’ لکھتے ہیں۔ مریض ایک خاص برانڈ کی مہنگی دوائیں خریدنے کے لئے جاتے ہیں۔
اس خط میں مزید لکھا گیا ہے ، “اب طبی معالجین دوا کے برانڈ نام کے بجائے عام فارمولہ لکھنے کے پابند ہوں گے۔
وزیر اعظم کے پرفارمنس ڈلیوری یونٹ کو ڈاکٹر کے اس نسخے میں ادویات کے برانڈ نام تجویز کرنے کی عادت کے سلسلے میں متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ان شکایات میں یہ بات واضح ہوئی کہ ڈاکٹر بڑی بڑی کمپنیوں کی مہنگی دوائیاں اپنے نسخے میں مریضوں کو لکھ کر دیتے ہیں۔ جن کی خرید عام مریض کے لیے مشکل کا باعث بنتی ہے۔