پاکستان (نیوز اویل)، اقرارالحسن نے کل کے واقعے کے حوالے سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر تمام تفصیلات شیئر کی ہیں ان کا کہنا تھا کہ آ ئی بی انسپکٹر کاشف جس کے رشوت کے ثبوت ہمارے پاس تھے ہم ان کے آ فس میں پہنچے تو آ ئی بی افسران نے اسلحہ نکال لیا اور ہم پر حملہ کر دیا اور نہ ہی ہمارے کیمرے ہمیں واپس کیے گئے ہیں ۔
اقرار الحسن نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ کل اگر 4 افراد نہ ہوتے تو شاید ہم میں سے کوئی آ ئی بی کے افسران کے ہاتھوں قتل ہو گیا ہوتا ۔ ان افراد میں سلمان اقبال شامل ہیں جو کہ ہمیشہ ہمارے دفاع کے لیے تیار رہتے ہیں ہمارے لیے آ ہنی دیوار بن کر ہماری حفاظت کرتے ہیں ، عماد یوسف جو کہ ہمارے باس ہیں وہ ہمارے لیے باس سے زیادہ بڑے بھائی کی طرح ہیں ، شہباز گل جو ہر وقت ہمارے ساتھ تھے اور سب سے بڑھ کر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے اس بات کا شدت سے احساس ہے کہ حالیہ دنوں میں میں نے حکومت کے خلاف کافی باتیں کی تھیں لیکن میں وزیراعظم عمران خان کا باقاعدہ شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ایک صحافی کے لیے اتنا بڑا اسٹیپ لیا اور آ ئی بی کے اعلیٰ افسران کے خلاف کارروائی کی۔