پاکستان (نیوز اویل)، یوکرین میں پاکستانی طلبہ کی بدترین صورتحال ہے اور دو روز سے کچھ نہیں کھایا اور اسٹورز پر کھانے پینے کی اشیاء کی شدید قلّت ہے سفارتخانے کی طرف سے وقت پر یوکرین چھوڑنے کی اطلاع نہیں کی گئی تھی اور حملہ ہو گیا ۔
یوکرین سے ایک پاکستانی طالبعلم کراچی کےعبدالہادی بھی ہیں جو لانڈھی کے رہائشی ہیں اور چار سال قبل تعلیم کے سلسلے میں یوکرین گئے تھے ان سے فیس بک پر رابطہ ہوا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہاں پاکستان سفارت خانے کی طرف سے کوئی مدد نہیں کی گئی ہے اور حملے کے دوسرے روز اچانک انہیں شہرچھوڑنا پڑا اور اب وہ شدید مشکل میں ہیں اور دارالحکومت کیف اور خارکیف شہر میں صورتحال انتہائی خراب ہے اور 2 غیر ملکی طالب علم بھی ہ ل ا ک ہوئے ہیں۔
یہاں بینک سائبر حملوں کی زد میں ہیں اور ایک ایک اے ٹی ایم پر سیکڑوں افراد کی قطاریں لگی ہوئی ہیں مگر اے ٹی ایم سے پیسے نہیں نکل رہے ۔ ان کے پاس اور ساتھی طلبہ کے پاس تقریباً پیسے ختم ہوچکے ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ پیر کے روز پاکستانی سفارتخانے سے پیغام ملا کہ جتنی جلدی ہو یوکرین چھوڑ دیں اور جس کے بعد 26 فروری کی فلائٹ کے لیے ٹکٹس کرائیں لیکن اس سے پہلے ہی حملہ ہوگیا اور ہم نکل نہیں سکے ۔