پاکستان (نیوز اویل)، فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے آج 23 مارچ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاستدان صبح ایک دوسرے سے لڑتے ہیں اور شام کو ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر چائے پیتے ہیں تو اس لیے ان کو خود طے کر لینا چاہیے اور فوج اس میں نہیں آئے گی ۔
جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ عوام کو بھی سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا چاہیے کہ انہوں نے کس کو ووٹ دینا ہے اور کس کو ووٹ نہیں دینا کیونکہ ان سے زبردستی ووٹ نہیں ڈلوایا جاتا وہ اپنے مرضی سے ووٹ دیتے ہیں اور اپنی مرضی سے حکمران چنتے ہیں ۔ اگر عوام سہی بندے کو ووٹ دے گی تو ہی ملک بدلے گا اور میڈیا کو سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے پاکستان میں میڈیا بھی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے ۔
ہم نے بلوچستان اور فاٹا کے نوجوانوں سے کہا کہ وہ بھی فوج کا حصہ بنے ہو سکتا ہے کہ آئندہ آنے والا آرمی چیف فاٹا یا بلوچستان والے علاقوں سے ہو اور ہم ان بیک ورڈ ایریاز کے لیے کام کر رہے ہیں۔