کیا تم اس ہفتے بھی مرے تھے؟ انوکھی بیماری میں مبتلا شخص سے اس کی ماں ہر بار یہ سوال کیوں پوچھتی ہے۔۔۔

پاکستان (نیوز اویل)، کیا تم اس ہفتے بھی مرے تھے؟ 29 سالہ اس نوجوان سے اس کی ماں ہر بار یہ سوال کیوں پوچھتی ہے انوکھی بیماری میں مبتلا شخص
۔

 

 

یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ انسان کو زندگی ایک بار ملتی ہے۔ جب اس کی موت واقع ہو جائے تو دوبارہ زندہ ہونا ناممکن ہے۔ اگر کبھی یہ سنا جائے کہ کوئی شخص

 

 

 

مرنے کے کچھ دیر بعد دوبارہ زندہ ہو گیا ہو تو اس کو صرف معجزہ ہی کہا جا سکتا ہے کیونکہ عام حالات میں تو یہ ممکن نہیں۔ اس لئے اگر ایسا ہو تو یہ معجزہ کہلائے گا۔

 

 

 

کسی کے مرنے کے بعد زندہ ہونے کی بات یوں تو بہت غیر یقینی سے لگتی ہے لیکن آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان اپنی زندگی میں نو مرتبہ مر کر زندہ بھی ہو چکا ہے۔ یہ نوجوان دراصل ایک عجیب و غریب

 

 

 

سی بیماری میں مبتلا ہے جس میں اس کے دل کے پٹھے کافی کمزور ہو چکے ہیں۔ شریانوں کے تنگ ہو جانے کی وجہ سے خون کے بہاؤ میں تنگی آجاتی ہے اور اس شخص کو دل کے دورے پڑتے ہیں۔ اس کو ایک بار ایک ہفتے میں ہی چار مرتبہ دل کا دورہ پڑا۔

 

 

بیس سال کی عمر میں جیمی نامی یہ نوجوان اس بیماری کا شکار ہوا۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اس کے دل کے پٹھے اس قدر کمزور ہو چکے ہیں کہ ایسی حالت

 

 

 

میں یہ محض پانچ سال تک ہی زندہ رہ سکتا ہے اور اگر اس نے کوئی مشقت والا کام کیا تو وہ اس کے لئے موت کے برابر ہوگا۔

 

 

 

بیس سال کی عمر سے جب بھی جیمی نے ذرا بھی مشقت والا کام کیا ہے تو اس کا دل بند ہو جاتا ہے۔ دل بند ہوجانے کی وجہ سے سب کو لگتا ہے کہ وہ مر گیا ہے۔ لیکن کچھ دیر میں اس کے دل کی دھڑکن دوبارہ شروع ہو جاتی ہے اور وہ زندہ ہو جاتا ہے۔

 

 

 

گزشتہ نو سال کے دوران ایسا نو مرتبہ ہو چکا ہے کہ جیمی مر کر دوبارہ زندہ ہوا ہے۔ یہ حقیقت میں مر کر زندہ ہونے والی بات نہیں بلکہ یہ اس کی بیماری کی وجہ سے ہے کہ اس کا دل کچھ وقت کے لئے کام کرنا

 

 

چھوڑ دیتا ہے اور پھر دوبارہ معمول پر آ جاتا ہے۔
جہاں جیمی کی یہ بیماری اس کے گھر والوں کے لئے پریشانی کا باعث ہے وہیں جیمی نے اس بیماری کو خود

 

 

 

پر سوار نہیں کیا۔ وہ اب بھی بھرپور طریقے سے زندگی گزار رہا ہے۔ وہ بستر پر لیٹا نہیں رہتا اور خود کو بیمار نہیں سمجھتا۔ اسے سیاحت کا بہت شوق ہے اور وہ کافی دنیا گھوم چکا ہے۔

 

 

 

جب جیمی کسی ٹور سے واپس گھر آتا ہے تو اس کی ماں اس سے ضرور پوچھتی ہے کہ کیا تم اس ہفتے بھی مرے تھے؟ جیمی کی کہانی ہمارے لئے اس لحاظ سے قابل ستائش ہے کہ اس انسان نے اتنا بیمار رہنے کے

 

 

 

باوجود بھی خود کو بیمار نہیں تصور کیا۔ اس کا ماننا ہے کہ جتنی بھی زندگی ہو اسے بھرپور طریقے سے گزارنا چاہیے اور ایک ایک لمحے سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *