دو ٹھنڈی نمازیں کون سی ہیں؟ ان کے بارے میں کیا ارشاد نبوی آیا ہے۔۔۔۔

پاکستان (نیوز اویل)، روایات کے مطابق ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ دو ٹھنڈی نمازیں ادا کرنے والا جنت میں داخل ہو گا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دو ٹھنڈی نمازوں سے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی کیا مراد ہے؟

 

 

 

دو ٹھنڈی نمازیں دراصل فجر اور عصر کی دو نمازیں ہیں۔ فجر کی نماز طلوع آفتاب سے پہلے اور عصر کی نماز جو غروب آفتاب سے پہلے پڑھی جاتی ہے۔ اگر کوئی شخص ان نمازوں کی پابندی کرے تو وہ جنت میں جائے گا۔

 

 

 

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ میں اللہ کا بھیجا ہوا نبی ہوں، تمہیں چاہیے کہ جب بھی تم پر کوئی مصیبت یا مشکل آئے تو تم اللہ تعالی کو پکارو۔ وہ اس مصیبت یا مشکل کو تم سے دور کر دے گا۔

 

 

 

 

اگر کبھی خشک سالی یا قحط جیسی کسی مشکل کا سامنا کرنا پڑے تو اللہ سے مدد مانگو۔ تمہاری کھیتیاں اور باغات ہرے ہو جائیں گے۔ اگر تم صحرا میں محو سفر ہو اور تمہاری سواری وہاں گم ہو جائے تو بھی اللہ سے مدد کی درخواست کرو۔ وہ تمہاری سواری تمہیں واپس کر دے گا۔

 

 

 

 

ایک صحابی کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ وصیت کی کبھی کسی کو گالی نہ دو۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ گالی گلوچ کرنا کس قدر برا عمل سمجھا جاتا ہے۔ چاہے کوئی انسان ہو یا جانور اسے گالی دینے سے سخت منع فرمایا گیا ہے۔

 

 

 

کسی کو حقیر جاننا بھی ایک انتہائی بری اخلاقی بیماری ہے جس کی ممانعت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مردوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنی چادر ٹخنوں سے اوپر رکھیں۔ ٹخنوں سے نیچے کپڑا تکبر کی علامت ہے لہذا اس سے بچنے کا حکم دیا گیا ہے۔

 

 

 

اگر کوئی برا بھلا کہے تو اور تمہارے عیب بیان کرے تو اس کے بدلے میں اس کے عیب بیان نہ کرو اور اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑ دو۔ بے شک وہ بہترین انصاف کرنے والا ہے۔

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *