حضرت داؤد کی قوم کی کس سرکشی کی وجہ سے انہیں بندر میں تبدیل کیا گیا، تاریخ اور قرآن سے حقائق ،

پاکستان (نیوز اویل) ، حضرت داؤد کی قوم کی کس سرکشی کی وجہ سے انہیں بندر میں تبدیل کیا گیا، تاریخ اور قرآن سے حقائق ،

 

 

حضرت داؤد علیہ السلام کی قوم کے لوگ بہت خوشحال زندگی بسر کر رہے تھے اور ۔ یہ لوگ خدا کی عبادت سے غافل ہو گئے ہوئے تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے ان کا اس طرح ان کا امتحان لیا کہ ہفتے کے دن کا ادب ان پر لازم قرار دے دیا اور یہ حکم دیا کہ اس دن مچھلی کا شکار ان پر حرام قرار دے دیا گیا تو

 

 

 

اس میں آزمائش کا ایک پہلو یہ تھا کہ ہفتے کے دن بے شمار مچھلیاں آتی تھیں جبکہ باقی دنوں میں کم آتی تھیں اور اس وقت ان لوگوں نے سمندر سے کچھ نالیاں نکال کر

 

 

 

خشکی پر چھوٹے چھوٹے حوض بنانے شروع کر دئیے اور ان نالیوں کے ذریعے ہفتے کے دن حوض میں مچھلیاں جمع ہوجایا کرتی تھی اور اس کے بعد نالیوں کا منہ بند کردیتے اور حوض میں اکٹھی ہوئی مچھلیاں اگلے دن پکڑ لیا کرتے تھے ،

 

 

ان میں کچھ ایسے لوگ بھی موجود تھے جو اس کام کو کرنے سے منع کرتے تھے۔ لہذا انہوں نے نے اس طرح شکار کرنے والوں سے ایک دیوار تعمیر کر کے علیحدگی اختیار کر لی۔

 

 

حضرت داؤد علیہ السلام نے شکار کرنے والوں پر لعنت فرما دیں ایک دن کوئی بھی شکار کرنے باہر نہ نکلا تو انہیں دیکھنے کے لئے کچھ لوگ دیوار پر چڑھ گئے۔ انہوں نے دیکھا کہ وہ لوگ بندروں کی صورت میں تبدیل ہوگئے ہیں۔

 

 

 

یہ شکار کرنے والے لوگ تین دن تک زندہ رہے لیکن کچھ کھا پی نہ سکے۔ تین دن بعد یہ ہ لا ک ت کا شکار ہوگئے اور اس طرح انہیں اللہ کی نافرمانی کا بدترین انجام بہت بھگتنا پڑا ،

 

 

اس واقعہ کا ذکر اللہ تعالی نے قرآن کی سورۃ بقرہ میں کیا ہے اور اس کی تفصیل سورہ اعراف میں بھی موجود ہے ۔

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *