عمران خان کی جانب سے مارکیٹ میں بیچی گئی گھڑی کتنے میں فروخت ہوئی اور وہ ولی عہد تک واپس کس طرح پہنچی ؟جاوید چودھری کا حیران کن انکشاف

پاکستان (نیوز اویل)، پاکستان کے سینئر اور معروف کالم نگار جاوید چوہدری اپنے کالم میں توشہ خانہ خانہ سے انکشافات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ Groff سوئٹز ر لینڈ کی ایک کمپنی ہے اور یہ کمپنی بادشاہوں کے لیے

 

 

 

شہزادوں کے لیے سونے ، ہیروں اور جواہرات سے آراستہ مہنگی اور نایاب چیزیں بناتی ہے اور جو پراڈکٹس یہ کمپنی بناتی ہے وہ مارکیٹ میں نہیں ملتیں اور صرف و صرف محلات میں ہی جاتی ہیں جہاں بادشاہ اور

 

 

 

شہزادے اس کو استعمال کرتے ہیں اور تحفے تحائف کے طور پر بھی آگے دیتے ہیں ۔ Groff نے 2018 میں سعودی ولی عہد کے لیے دو اسپیشل گھڑیاں بنائی اور اس وقت عمران خان بطور وزیراعظم سعودی عرب کے دورے پر گئے تھے ، اور سعودی ولی عہد نے ایک گھڑی عمران خان کو تحفہ کے طور پر دی تھی اور اس کے

 

 

علاوہ انہوں نے عمران خان کو ہیروں سے مزین پن ، کف لنکس اور ایک انگوٹھی بھی تحفے کے طور پر دی تھی ۔ جو کہ بعد میں توشہ خانہ میں جمع کرادی گئی تھی ہمیشہ ایسا ہی ہوتا ہے کہ حکمرانوں کو جو بھی

 

 

 

تحائف ملتے ہیں وہ توشہ خانہ میں جمع کرا دیے جاتے ہیں ان کو میوزیم میں رکھا جاتا ہے ، اور یہ روایت ذولفقار علی بھٹو سے آگے بڑھی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ 20 تک رقم ادا کر کے ان تحائف کو استعمال کیا جا سکتا ہے عمران خان نے بھی وہ تحائف اسی طرح حاصل کیے اور آگے بیچ دیے،

 

 

 

عمران خان کو سعودی ولی عہد کی طرف سے دیے گئے چاروں تحائف کی مالیت دس کروڑ 92لاکھ روپے تھی اور اس کی بیس فیصد رقم عمران خان نے خزانے میں جمع کرائی اور چاروں تحائف لے لیے ، لیکن اس کے بعد یہ معاملہ سیدھا نہ رہا اور یہ بات سامنے آئی کہ

 

 

 

وزیراعظم عمران خان نے دو کروڑ 2 لاکھ 78 ہزار روپے کی رقم ٹیکس ریٹرن میں ڈکلیئر نہیں کی تھی یعنی اس کا مطلب ہے کہ یہ رقم ان کے اکائونٹس میں موجود ہی نہ تھی تو اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ رقم پھر کہاں سے آ گئی ،

 

 

دوسری طرف کچھ ہی ماہ بعد Groff کے دوبئی آفس سے ان کے ہیڈ کوارٹر سے رابطہ کر کے ان کو یہ بتایا گیا کہ سعودی ولی عہد کے لیے بنائی گئی گھڑیوں میں سے ایک فروخت کے لیے ہمارے پاس آئی ہے تو ہم اب اس کا

 

 

 

کیا کریں جس پر ہیڈ کوارٹر نے ولی عہد سے رابطہ کیا اور ان کو ساری صورتحال سے آگاہ کیا اور یہ سعودی ولی عہد کے لیے انتہائی عجیب اور انتہائی شرم ناک

 

 

 

بات تھی ، لیکن پھر سعودی ولی عہد نے وہ گھڑی خرید لی ، اور اس کے بعد ہی یہ بات سامنے آئی اور یہ ایک بڑا اسکینڈل بن گیا جس پر عمران خان تو اپنی ہیرہ پھیری کو ابھی تک ماننے کو تیار نہیں ہیں ۔

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *