ساغر صدیقی: خوب صورت اشعار کا خالق جسے حالات نے ‘بدصورت’ بنا دیا

پاکستان (نیوز اویل)، ساغر صدیقی کا نام تو آپ نے سنا ہی ہو گا یہ اردو کے اعلیٰ پائے کے شاعر رہے ہیں ، ان کی زندگی کے تجربات ان کے لیے تلخ ہی گزرے ہیں کیونکہ ساغر کو خلوص ، پیار اور خیر خواہی کے بدلے میں

 

 

 

کبھی کچھ ملا ہی نہیں تھا لیکن ایسے سخی تھے شکوہ نہیں کرتے تھے بلکہ اور مخلص ہو جایا کرتے تھے ، اشعار کے پھول برساتے تھے اور اپنی زندگی کے بارے میں‌ اور اپنے جذبات اور احساسات کے بارے میں بتاتے تھے اور اپنے دل کو اطمینان دلایا کرتے تھے ۔

 

 

 

اردو زبان کے اس مشہور شاعر نے 1928 میں جنم لیا اور زندگی میں بہت سی تلخیاں دیکھی تھیں اور اپنے آخری ایام میں فالج کا شکار ہو گئے تھے اور 1974 میں وہ سڑک پر مردہ حالت میں ملے تھے ، اور اس طرح سے

 

 

 

در در کی ٹھوکریں کھا نے والے اس شاعر کو لاہور کے میانی قبرستان میں اپنے لیے تھوڑی سی زمین میسر آئی تھی،
انہوں نے اپنی زندگی میں بہت غریب دیکھی تھی اور نشے کے عادی بھی بن گئے تھے اور اپنی شاعری کوڑیوں

 

 

 

 

میں بیچنے پر مجبور ہو گئے تھے وہ کبھی کسی سڑک پہ فٹ پاتھ پر پڑے ملتے تو کبھی کسی مزار کے احاطے میں کیونکہ تھوڑی سی ہی جگہ تو چاہیے تھی ان کو ۔

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *