با بر اعظم سنگین الزام کی زد میں آ گئے.

بابر اعظم پر لاہور کی ایک خاتون نے ہراساں کرنے اور بلیک میل کرنے کا الزام عائد کیا ہے.
حمیزہ مختار نے گذشتہ سال بابر پر شادی کے بہانے جنسی استحصال کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کی تھی.
بابر اعظم اس وقت 2 اپریل سے 3 ون ڈے اور 4 ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز کھیلنے جنوبی افریقہ روانہ ہونے کے لئے تیار ہیں.
جمعرات کو لاہور کی ایک عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کے فورا بعد ہی بابر اعظم کو بلیک میل اور ہراساں کرنے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

بابر اعظم پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے حمزہ مختار نامی خاتون کو بلیک میل کرتے ہوئے دھمکیاں دیں اور ہراساں کیا ، جس نے ایف آئی اے میں شکایت درج کروائی تھی۔

لاہور میں مقیم خاتون وہی ہے جس نے گذشتہ سال یہ دعوی کیا تھا کہ بابر اعظم نے اس کا جنسی استحصال کیا ، اسقاط حمل پر مجبور کیا اور شادی کے جھوٹے وعدے کیے۔

لاہور عدالت کے جج حامد حسن نے جوابدہ ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ “قانونی رسمی کارروائیوں کے بعد مجرموں کے خلاف مقررہ وقت میں ایف آئی آر کے اندراج کے سلسلے میں مزید کارروائی کی جائے۔”

فوری حکم آرڈر بابر کو آئین میں ضمانت کے مطابق منصفانہ مقدمے کی سماعت کے ان بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیے بغیر منظور کیا گیا ہے۔

بابر اعظم کے قانونی وکیل بیرسٹر حارث عظمت نے کہا ، “یہ حکم قانون کے خلاف ہے اور جلد ہی اس پر عمل درآمد کر دیا جائے گا۔”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *