پاکستان نے کرونا ویکسین کی عام آدمی تک رسائی کے لئے چائنہ سے نیا معاہدہ کرلیا۔

اسلام آباد: پاکستان نے چین کی کورونا ویکسین کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کردیئے۔

چین کے سینوواک لائف سائنسز نے کورونواک ٹیکہ تیار کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ فرم نے پاکستان کی ضروریات کے مطابق ویکسین فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ذرائع کا انکشاف ، سینوواک ابتدائی طور پر پاکستان کو محدود پیمانے پر کورونا ویکسین فراہم کرے گا۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے پہلے ہی لاہور کی ایک نجی کمپنی کو کورونا ویکسین کے لئے ہنگامی استعمال کی اجازت جاری کردی ہے۔

کمپنی نے ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کا ڈیٹا بھی ڈی آر پی کو پیش کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ کورونا ویکسین ، دو خوراکوں پر مشتمل ہے اور منفی دو سے آٹھ ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر محفوظ ہے۔

چین نے جولائی 2020 میں کوروناواک کو ہنگامی طور پر استعمال کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ ویکسین کے فیز- I اور فیز II کے کلینیکل ٹرائلز چین میں ہوئے تھے ، جبکہ مرحلہ III کے ٹرائلز امریکہ ، یورپ اور ایشیاء کے ممالک میں کیے گئے تھے۔

کورونا ویکسین کے مرحلے III کے ٹرائلز برازیل ، ترکی ، انڈونیشیا اور فلپائن میں ہوئے۔ یہ ویکسین ترکی میں 83.5 فیصد موثر پائی گئی ، جبکہ انڈونیشیا میں اثر 65.3 فیصد تھا۔

یہاں یہ واضح رہے کہ میکسیکو ، تیونس ، زمبابوے ، آذربائیجان ، ملائیشیا ، سنگاپور ، ہانگ کانگ ، فلپائن اور تھائی لینڈ سمیت متعدد ممالک نے استعمال کے لئے کورونا ویک کو منظوری دے دی ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق ، انڈونیشیا نے دسمبر 2020 میں اس ویکسین کی پہلی کھیپ درآمد کی تھی۔ سینووک نے رواں ماہ میں اپنی کورونا وائرس کی 70 ملین خوراک مختلف ممالک کو برآمد کی ہے۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے اب تک ملک میں استعمال کے لیے چار ویکسینوں کی منظوری دے دی ہے۔ ان میں چین کا سینوفرم اور کینسو ، روس کا سپوتنک اور آکسفورڈ یونیورسٹی کا آسٹرا زینیکا شامل ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *