ترک صدر رجب طیب اردگان نے کرونا کی تیسری لہر کے پیش نظر مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا۔

ترک صدر رجب طیب اردگان نے 29 اپریل سے 17 مئی تک کورونا وائرس کے انفیکشن کی بڑھتی ہوئی تیسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے مکمل طور پر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔

ترکی میں 37،312 نئے انفیکشن کی اطلاع ملی ہے جو یورپ میں سب سے زیادہ ہے۔ اس ماہ کے شروع میں 60،000 کے قریب بتائی گئ تھی۔

اردگان نے ٹیلیویژن خطاب میں کہا ، “ہمیں روزانہ کیسز کی تعداد کو ایک دن میں 5000 سے کم کرنا چاہئے۔”

انہوں نے کہا کہ ترکی “مکمل بندش” میں داخل ہوگا جس میں لوگوں کو بغیر کسی معقول وجہ کے گھر کے اندر ہی رہنا پڑتا ہے اور تمام غیر ضروری کاروبار بند ہوں گے ۔
علاقوں کے درمیان سفر پر پابندی ہوگی اور پہلی بار اتوار کے روز سپر مارکیٹیں بھی بند رہیں گی۔

ایسا لگتا ہے کہ یہ اقدامات روایتی خاندانی اجتماعات اور تقریبات کے دوران جب مئی کے وسط میں رمضان کا مقدس مہینہ اختتام پذیر ہو گا تو کسی اور بڑھتی ہوئی شرح سے بچنے کے لئے تیار کیے گئے ہیں۔

یہ نئی پابندیاں جنوری کے وسط میں ایک تیز شروعات کے بعد ترکی کے منصوبہ ویکسین سے کافی حد تک گر گئی ہیں۔

اس نے آٹھ ملین لوگوں کو ویکسین مہیا کی ہیں اور وہ چین پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ 100 ملین خوراکوں کا معاہدہ کرنے کے بعد سینوواک کی کورونا ویکسین کی فراہمی کو تیز کرے۔

ترکی کو فائزر / بائیو ٹیک ٹیکوں کی پہلی ترسیل بھی موصول ہوچکی ہے اور روس سے مقامی طور پر اسپوتنک وی کی پیداوار شروع کرنے کے لئے معاہدہ کیا ہے۔

اس وائرس سے اب تک ترکی میں سرکاری تعداد کے مطابق 37،312 افراد جان سے چلے گئے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *