مسلم لیگ ق نے وفاقی اور صوبائی بجٹ میں رکاوٹ ڈالنے کا اشارہ دے دیا۔

لاہور: مرکز اور پنجاب میں حکمراں پی ٹی آئی کی حلیف جماعت مسلم لیگ (ق) نے ایک بار پھر وفاقی اور پنجاب کے بجٹ سے پہلے تحفظات اٹھائے ہیں اور متنبہ کیا ہے کہ وہ بجٹ اجلاس میں حکومت کی حمایت نہیں کریں گے۔

 

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ (ق) لیگ کے رہنما چاہتے ہیں کہ ان کے تحفظات پر توجہ دی جائے۔ تاہم ، انہوں نے اپنے خدشات کی وضاحت نہیں کی۔

 

معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ق کے ایم این اے طارق بشیر چیمہ نے حال ہی میں وزیر اعظم سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنے تحفظات سے نمٹنے کے لئے مسلم لیگ (ق) کے ساتھ الگ الگ اجلاس کریں۔

 

 

تحریک انصاف کی حکومت کے ذرائع کا دعوی ہے کہ مسلم لیگ ق کے رہنما ہمیشہ اپنے اپنے انتخابی حلقوں (جہاں مسلم لیگ ق کے امیدواروں نے 2018 کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی) کو بھی بااختیار بنانا چاہتے ہیں۔۔ ان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق کے قائدین جب بھی یہ محسوس کرتے ہیں کہ حکومت کو ان کے تعاون کی ضرورت ہے تو وہ حکومت پر دباؤ ڈالتے ہیں۔

 

 

ایم این اے مونس الٰہی کی سربراہی میں مسلم لیگ ق کے وفد نے وزیر اعلی عثمان بزدار سے ملاقاتیں کیں اور گجرات کے لئے ترقیاتی پیکیج پر تبادلہ خیال کیا۔ حکومت پنجاب نے حال ہی میں ضلع گجرات کے لئے 10 ارب روپے کے ترقیاتی پیکیج کی منظوری دے دی ہے کیونکہ مالی سال 2021-22 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اسکیمیں شامل کی گئیں ہیں۔

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *